جموں/۱۱اگست
جموں وکشمیر کے ضلع راجوری کے پرگرال درہال فوجی کیمپ پر جمعرات اعلیٰ الصبح جنگجووں نے فدائین حملہ کیا جس وجہ سے۳ فوجی ، دو ملی ٹینٹ از جان ہوئے جبکہ ایک میجر سمیت مزید دو اہلکار شدید طورپر زخمی ہوئے ۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں رینج مکیش سنگھ نے بتایا کہ جمعرات کی صبح مشتبہ ملی ٹینٹوں نے پرگرال فوجی کیمپ کے اندر زبردستی گھسنے کی کوشش کی جس دوران گولیوں کا تبادلہ ہوا ہے جس کے نتیجے میں دو فدائین مارے گئے ۔
فوج کے نائٹ کارپس ترجمان نے بتایا کہ رات کی تاریکی میں دو ملی ٹینٹوں نے فوجی کیمپ کے اندر گھسنے کی کوشش کی جس دوران حفاظت پر مامور اہلکاروں اور جنگجووں کے مابین شدید گولیوں کا تبادلہ ہوا۔
دفاعی ذرائع نے بتایا کہ حملے میں زخمی ہوئے تین فوجی اہلکار ہسپتال میں دم توڑ گئے جبکہ میجر سمیت دو اہلکاروں کی حالت نازک بنی ہوئی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ یوم آزادی سے قبل فوجی کیمپ پر حملے کے بعد جموں وکشمیر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا۔
اطلاعات کے مطابق راجوری کے درہال پولیس اسٹیشن سے چھ کلومیٹر کی دوری پر واقع فوجی کیمپ پر جمعرات اعلیٰ الصبح جنگجووں نے فدائین حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ فوجی شدید طورپر زخمی ہوئے اگر چہ اُنہیں اُدھم پور فوجی ہسپتال منتقل کیا گیا تاہم ڈاکٹروں نے تین فورسز اہلکاروں کو مردہ قرار دیا جبکہ مزید دو کی حالت تشویشناک بنی ہوئی ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ راجوری کے پرگرال فوجی کیمپ کے اندر اُس وقت سنسنی اور خوف ودہشت کا ماحول پھیل گیا جب جمعرات نماز فجر سے قبل کیمپ کے باہر گولیوں اور بم دھماکوں کی آوازیں سنائی دیں۔
ذرائع نے کہاکہ جدید ہتھیاروں سے لیس دو جنگجووں نے جمعرات کی صبح راجوری میں قائم فوجی کیمپ کے اندر گھسنے کی کوشش کی تاہم الرٹ اہلکاروں نے اُن کی اس کوشش کو ناکام بنایا جس دوران شدید گولیوں کے تبادلے میں تین فوجی موقع پر ہی از جان ہوئے جبکہ سیکورٹی فورسز کی جوابی کارروائی میں دو ملی ٹینٹ بھی مارے گئے ہیں۔
ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل آف پولیس جموں رینج مکیش سنگھ نے بتایا کہ جمعرات اعلیٰ الصبح پرگرال فوجی کیمپ کے مین گیٹ کے نزدیک ملی ٹینٹوں اور فورسز کے مابین ہوئے شدید تصادم میں دو فدائین مارئے گئے ۔انہوں نے بتایا کہ ایک وسیع علاقے کو سیکورٹی فورسز نے محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔
دریں اثنا نائٹ کارپس کے ترجمان نے ٹویٹ کے ذریعے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ رات کی تاریکی میں دو جنگجووں نے پرگرال فوجی کیمپ کے اندر زبردستی گھسنے کی کوشش کی۔
انہوں نے بتایا کہ حفاظت پر مامور فورسز اہلکاروں نے ملی ٹینٹوں کی اس کوشش کو ناکام بنایا جس دوران دوبدو گولیوں کے تبادلے میں پانچ اہلکار زخمی ہوئے جن کا ہسپتال میں علاج ومعالجہ چل رہا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ فوج کی اضافی کمک نے آس پاس علاقوں کو محاصرے میں لے کر بڑے پیمانے پر تلاشی آپریشن شروع کیا ہے ۔
دریں اثنا یوم آزادی سے تین روز قبل راجوری کے فوجی کیمپ پر ہوئے فدائین حملے کے بعد جموں وکشمیر میں ہائی الرٹ جاری کیا گیا ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزارت داخلہ نے فوجی تنصیبات، پولیس اسٹیشنوں اور دیگر حساس عمارتوں کے اردگرد اضافی اہلکاروں کی تعیناتی کے احکامات جاری کئے ہیں۔
ذرائع کے مطابق امکانی حملوں کو ٹالنے کی خاطر جموں خطے میں ناکوں کا جال بچھایا گیا ہے ۔