سرینگر//(ویب ڈیسک)
پانچ اگست۲۰۱۹ کو مرکز کی جانب سے جموں و کشمیر کی خصوصی آئینی حیثیت ختم اور سابقہ ریاست کو دو مرکزی زیر انتظام خطوں جموں و کشمیر اور لداخ میں تقسیم کرنے سے وادی میں جنگجویت میں کمی آئی ہے ۔
پارلیمنٹ کے فلور سے وزیر داخلہ امت شاہ نے اعلان کیا تھا کہ دفعہ ۳۷۰؍ اور۳۵ياے کی منسوخی سے جموں اور کشمیر میں عسکریت پسندی میں کمی آئے گی اور خطے میں امن کا قیام ہوگا۔
جموں اور کشمیر پولیس کے اعداد و شمار کے تجزیہ سے واضح ہوا ہے کہ عسکریت پسندی سے ہونے والی ہلاکتوں میں کم و بیش۳۰ فیصد کمی آئی ہے اور عسکری پسندی کے واقعات میں۲۰ فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
اعداد و شمار کے مطابق سنہ ۲۰۱۶ کے اگست مہینے کی پانچ تاریخ سے لیکر ۲۰۱۹ کے پانچ اگست تک خطے میں کل۱۱۷۸ ہلاکتیں درج کی گئیں۔ ہلاک شدہ افراد میں ۱۷۰ عام شہری، ۲۴۶ سکیورٹی فورسز کے اہلکار اور۷۰۲ عسکریت پسند شامل ہیں۔ وہیں سب سے زیدہ ہلاکتیں پانچ اگست ۲۰۱۸ سے لیکر پانچ اگست ۲۰۱۹ کے دوران ہوئی ہیں جب کل۴۵۷؍ افراد عسکری پسندوں کی مختلف کارروائیوں کے دوران ہلاک ہوئے۔
ہلاک شدہ افراد میں۶۴عام شہری‘۱۱۷ سکیورٹی فورسز اور۲۷۶ عسکریت پسند شامل تھے۔ پانچ اگست ۲۰۱۶ سے لیکر پانچ اگست ۲۰۱۷ کے دوران ۳۳۵؍ افراد ہلاک ہوئے اور پانچ اگست ۲۰۱۷ سے لیکر پانچ اگست ۲۰۱۸ تک ۳۸۶؍افراد اپنی جان سے ہاتھ دو بیٹھے۔
اس حوالے سے ایک سینئر پولیس افسر کاکہناہے کہ ۲۰۱۶ ۔۲۰۱۷ کے دوران عسکریت پسند برہان وانی کو بھی ہلاک کیا گیا تھا، جس کے بعد وادی بھر میں احتجاج ہوئے اور وادی کے حالات نامساعد ہوئے تھے۔ ان احتجاج کے باوجود سکیورٹی فورسز نے صورتحال کو قابو رکھنے میں کامیابی حاصل کی اور زیادہ جانی و مالی نقصان نہیں ہوا۔
افسر نے کہا’’پانچ اگست۲۰۱۹ کے فیصلے کے وقت ہم سب کو خدشات تھے کہ حالت خراب ہو سکتے ہیں، تاہم صورتحال اس کے برعکس رہی۔ اگرچہ عسکریت پسندوں نے اپنی کارروائی میں تیزی لانے کی کوشش کی اور عام شہریوں، سکیورٹی فورسز کے اہلکاروں کو اپنی گولیوں کا نشانہ بنایا، تاہم سکیورٹی فورسز نے بروقت کارروائی کرکے گذشتہ تین برسوں میں ابھی تک ۵۵۰ سے زیادہ عسکریت پسندوں کو ہلاک کیا، جس وجہ سے وادی کے حالت اب کافی بہتر ہیں‘‘۔
اعداد و شمار کے مطابق پانچ اگست۲۰۱۹ سے اب تک مختلف عسکریت پسندوں کی کارروائیوں کے دوران کل۸۲۰؍ افراد ہلاک ہوئے ہیں جن میں ۱۰۸ عام شہری‘۱۲۷ سکیورٹی فورسز کے اہلکار اور ۵۸۵ عسکریت پسند شامل ہیں۔
پانچ اگست۲۰۱۹ سے قبل تین سال کے مقابلے میں عسکریت پسندی سے ہونے والی ہلاکتوں میں گزشتہ تین برسوں میں۳۹ء۳۰ فیصد کمی درج کی گئی ہے۔ وہیں اگرعسکریت پسندی کے واقعات کی بات کریں تو پانچ اگست ۲۰۱۹سے اب تک ۲۲ء۲۰ فیصد کمی دیکھی جا رہی ہے۔ جہاں پانچ اگست۲۰۱۹ سے قبل تین برسوں کے دوران۵۲۹ واقعات پیش آئے تھے وہیں گزشتہ تین برسوں میں ۴۴۲ واقع پیش آئے۔