لگتا ہے کہ اپنے بائیڈن صاحب بھی ہند و پاک لیڈروں کی ہی طرح سوچنے لگے ہیں… یہ جناب صدر بننے کے بعد ہند پاک کے دورے پر تو نہیں آئے … لیکن سوچ ہند پاک لیڈروں کی جیسی ہی رکھتے ہیں… اس میں زیادہ تر کریڈٹ ہندوستان کو جاتا ہے کیونکہ بائیڈن مودی جی سے ملتے رہتے ہیں… پاکستان کو نہیں کہ عمران خان یہ ی حسرت لے کر ہی وزارت اعظمیٰ کی کرسی چھوڑ گئے کہ … کہ انہیں بائیڈن نے ایک عدد فون کال بھی نہیں کی … اس لئے صاحب اگر بائیڈن ہند پاک لیڈروں جیسا ہی سوچتے ہیں تو… تو اس کا سہرا شہنشاہ ہند کو جاتا ہے…کسی اور کو نہیں … بالکل بھی نہیں ۔کہنے والوں کا کہنا ہے کہ امریکہ کے داخلی حالات ٹھیک نہیں ہیں… بالکل بھی نہیں ہیں … لوگ بائیڈن کی حکومت سے بھی خوش نہیں ہیں اور… اور زیادہ تر امریکیوں کا جاننا او ر ماننا ہے کہ … کہ بائیڈن ناکام ترین امریکی صدرو کی فہرست میں اپنا نام داخل کرنے کی جی توڑ کوشش کررہے ہیں۔اس لئے بائیڈن اپنے داخلی مسائل سے امریکیوں کی توجہ ہٹانے کیلئے ہند پاک کے سیاستدانوں کا نسخہ اپنا رہے ہیں … آزما رہے ہیں … اسی لئے صاحب ہم دیکھ رہے ہیں کہ… کہ بائیڈن چین کے ساتھ کشیدگی بڑھانے کی دانستہ کوشش کررہے ہیں اور… اور سو فیصد کررہے ہیں… ننسی پلوسی کا تائیوان کا دورہ اسی کوشش کی ایک کڑی ہے اور… اور سو فیصد ہے ۔اس دورے سے امریکہ کو کون سے اہداف حاصل ہوں گے یا وہ حاصل کر پائے گا ہم نہیں جانتے ہیں اور… اور بالکل بھی نہیں جانتے ہیں… لیکن بائیڈن ذاتی طور پر اپنی ناکامیوں کو چھپانے کی کوشش ضرور کر سکتے ہیں…اور ان ناکامیوں میں ان کی کمزور اور غیر موثر قیادت بھی شامل ہے… جس کا مشاہدہ امریکیوں نے بائیڈن کے گزشہ ماہ کے عرب ممالک کے دورے کے دوران خوب کیا… خاص کر سعودی عرب میں کہ… کہ پوری دنیا نے دیکھ لیا کہ … کہ بائیڈن کی قیادت میں امریکہ وہ امریکہ نہیں رہا ہے جو یہ ہوا کرتا تھا… دوسرے الفاظ میں بائیڈان کی قیادت میں امریکہ اب عالمی پولیس مین کا کردار ادا کرنے سے قاصر ہے اور… اور یہ بات بائیڈن بھی جان گئے ہیں… سمجھ گئے ہیں۔ اس لئے اپنی ان ناکامیوں اور کمزوریوں کو چھپانے کا ہی ایک طریقہ … ایک ہی راستہ ہے اور… اور وہ ہے اپنے داخلی مسائل سے لوگوں کی توجہ ہٹانا اور… اور بائیڈن ایسا ہی کچھ کررہے ہیں اور… اور سو فیصد کررہے ہیں۔ہے نا؟