سرینگر/۳۰جولائی(ویب ڈیسک)
ماضی کی روایت سے ہٹ کر غلاف کعبہ کی تبدیلی کی تقریب سنیچر کو نئے اسلامی سال (۱۴۴۴ھ) کے پہلے دن منعقد ہوئی۔
عرب نیوز کے مطابق اس سے قبل کئی دہائیوں سے غلاف کعبہ (کِسوہ) ہر سال حج کے دوران ۹ ذوالحج کی صبح کو حجاج کے میدان عرفات روانہ ہونے کے بعد تبدیل کیا جاتا تھا۔
گزشتہ ماہ حرمین شرفین کی انتظامیہ نے روایت کی تبدیلی کے حوالے سے اعلان کیا تھا کہ غلاف کعبہ تبدیل کرنے کی سالانہ تقریب یکم محرم کو منعقد ہوگی۔
حرمین شریفین انتظامیہ کے سربراہ اعلیٰ شیخ ڈاکٹر عبدالرحمٰن السدیس نے کہا تھا کہ شاہی فیصلے کے تحت تبدیلی پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق کِسوہ کی تبدیلی شیخ السدیس کی سربراہی میں شاہ عبدالعزیز کمپلیکس کے۲ ۰۰ افراد پر مشتمل تکنیکی عملے نے کی۔
نیا غلاف کعبہ چار برابر پٹیوں اور ستار الباب پر مشتمل ہے۔
غلاف کعبہ تبدیلی کے تمام عمل کے دوران ہر ایک حصے کو علیحدہ علیحدہ کعبہ کے بالائی حصے پر لایا جاتا ہے جہاں سے پھر انہیں اتارا جاتا ہے اور پچھلا غلاف اتار لیا جاتا ہے۔ یہ عمل چار مرتبہ باری باری دہرایا جاتا ہے جب تک کہ نیا غلاف چڑھا نہ دیا جائے اور پرانا اتر نہ جائے۔
شاہ عبدالعزیز کا تکنیکی عملہ۴۷کپڑوں اور دھاگوں کا استعمال کرتے ہوئے ہاتھ اور مشینوں کی مدد سے غلاف کعبہ کی سلائی، ب ±نائی اور اس پر پرنٹنگ کرتے ہیں۔
دنیا کی سب سے بڑی ۱۶ میٹر لمبی کمپیوٹرائزڈ سلائی مشین سے تمام عمل مکمل کیا جاتا ہے۔
غلاف کعبہ کے کپڑے کی پانچ مختلف حصوں میں سلائی کے بعد اس کے زیریں حصے کو تانبے کے کڑوں کے ذریعے جوڑا جاتا ہے۔
شاہ عبدالعزیز کمپلیکس میں غلاف کعبہ کی تیاری کے لیے لگ بھگ ۰۷۶ کلوگرام ریشم کو سیاہ رنگ میں رنگا جاتا ہے۔
غلاف کعبہ کو قرآنی آیات سے سجایا جاتا ہے جنہیں سونے اور چاندی کے دھاگوں سے ب ±نا جاتا ہے۔ اس عمل میں ۱۲۰ کلوگرام سونا اور۱۰۰ کلوگرام چاندی استعمال ہوتی ہے۔
غلاف کعبہ کا وزن ۸۵۰ کلو گرام ہے اور اس کی تیاری کی لاگت ۶۵ لاکھ ڈالرز ہے۔کسوہ دنیا کا سب سے مہنگا غلاف ہے۔