سرینگر//
جموں و کشمیر پولیس نے جمعرات کو کہا کہ اس نے وسطی کشمیر کے سرینگر ضلع میں دہشت گردی کے مقصد کیلئے استعمال ہونے والے مزید پانچ رہائشی مکانات کو منسلک کیا ہے۔
سرینگر پولیس نے ایک ٹویٹ میں لکھا’’دہشت گردی کے مقصد کیلئے استعمال ہونے کیلئے یو اے پی ایکٹ کی دفعہ۲(جی) اور۲۵ کے تحت مزید پانچ مکانات منسلک ہیں۔ دو لاوے پورہ میں، ایک ایک ملورہ، بٹہ مالو اور ہارون میں ہے‘‘۔
ٹویٹ میں مزید کہا گیا ہے’’ان مکانات کو سرگرم دہشت گرد ضلع سرینگر میں دہشت گردی کی کارروائیوں کی سازش، منصوبہ بندی اور انجام دینے کیلئے ٹھکانے کے طور پر استعمال کرتے تھے‘‘۔
دریں اثنا، پولیس نے ایک بیان میں کہا ہے کہ پی ایچ کیو کی پیشگی منظوری لینے کے بعد، سیکشن ۲(جی) اور ۲۵ غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام ایکٹ کی دفعات کے مطابق ۵ جائیدادیں منسلک کی گئی ہیں۔
جن میںبابر سہیل صوفی ولد محمد یوسف صوفی ساکنہ لاوے پورہ عثمان آباد‘عادل محمد لون ولد غلام محمدلون ساکنہ بازار محلہ لاوے پورہ اور مظفر احمد میر، رمیز احمد میر دونوں بیٹے خورشید احمد میر ساکنہ ملورہ کے رہائشی مکانات ۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ مکان دہشت گردوں کے زیر استعمال تھے جو مختلف مقدمہ میں پولیس تھانہ پارم پورہ میں درج تھے۔
پولیس کے مطابق ایف آر آئی نمبر۴۸/۲۰۲۱ پولیس تھانہ پارمپورہ میں ملوث تین رہائشی مکان بابر سہیل صوفی ولد محمد یوسف صوفی ساکن لاوے پورہ عثمان آباد، عادل محمد لون ولد محمد لون ساکن بازار محلہ لاوے پورہ اور مظفر احمد میر،رمیز احمد میر ولد خورشید احمد میر ساکن ملورہ کو سیل کر دیا گیا۔
وہیں ایف آئی آر نمبر۱۲۸/۲۰۲۰پولیس اسٹیشن بٹہ مالو میں ملوث عبدالمجید گنائی ولد غلام محمد گنائی ساکن فردوس آباد بٹہ مالو کا رہائشی مکان بھی سیل کر دیا گیا۔ اس کے علاوہ درباغ ہاروان میں دو منزلہ رہائشی مکان عبدالرحمان بٹ ولدعبدالرزاق بٹ جو ایف آئی آر۹۵/۲۰۲۱ میں ملوت تھے کو سیل کر دیا گیا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ تحقیقات کے دوران، یہ بات شک و شبہ سے بالاتر ثابت ہوئی کہ ان مکانات کو سرینگر ضلع میں دہشت گردانہ کارروائیوں کی سازش، منصوبہ بندی اور ان کو انجام دینے کے لیے سرگرم دہشت گرد استعمال کرتے تھے۔ گھر کے مالکان نے جان بوجھ کر ان گھروں میں دہشت گردوں کو پناہ دی اور انہیں اس طرح کے قیام کیلئے رسد کی بھی ضرورت ہے‘‘۔
عوام الناس سے ایک بار پھر درخواست کی جاتی ہے کہ وہ اپنے گھروں میں دہشت گردوں/ دہشت گردوں کے ساتھیوں کو پناہ نہ دیں یا رسد فراہم نہ کریں، ایسا نہ کرنے کی صورت میں کسی کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
قابل ذکر ہے کہ گذشتہ برس سے پولیس نے کشمیر میں متعدد رہائشی مکانات اور جائیداد کودہشت گردوں کے ذریعہ مبینہ استعمال کرنے کے پاداش میں سیل کیا ہے۔