سرینگر//
حکومت کے بلند بانگ سمارٹ سٹی دعووں کے بیچ معمولی بوندا باندی کے ساتھ ہی شہر کے اکثر علاقے پانی میں ڈوب جاتے ہیں۔
بارشوں کے ساتھ ہی سرینگر کے بمنہ کے اکثر علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے جس وجہ سے لوگوں کو عبور و مرور میں دقتیں پیش آتی ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ گرچہ شہر سرینگر کو سمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کی خاطر اس وقت ضلعی انتظامیہ ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے اور پورے شہر میں سڑکوں کو کھود کر ڈرین تعمیر کی جارہی ہیں لیکن بدقسمتی یہ ہے کہ معمولی بارشوں کے ساتھ ہی شہر میں سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے ۔
لوگوں نے بتایا کہ سال ۲۰۱۴میں آئے تباہ کن سیلاب کے بعد مرکزی حکومت نے شہر سرینگر کو سیلاب سے محفوظ رکھنے کی خاطر کروڑوں روپے واگذار کئے لیکن آج تک یہ معلوم نہ ہو سکا کہ ان پیسوں کا کیا ہوا اور کہاں پر ان کو خرچ کیا گیا۔
ایک شہری کا کہنا ہے کہ پچھلے دو مہینوں سے دیکھا گیا کہ شہر میں معمولی بارشوں کے ساتھ ہی نشیبی علاقوں میں سیلابی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے جس کی طرف انتظامیہ کوئی توجہ نہیں دے رہی ہے ۔
بار بار سیلابی صورتحال پیدا ہونے کی وجہ سے شہر کے لوگ ذہنی کوفت کا شکار ہو گئے ہیں اور انتظامیہ سے مطالبہ کر رہے ہیں کہ اس کی طرف خصوصی توجہ دی جائے ۔انہوں نے بتایا کہ ایس ڈی کالونی بمنہ میں معمولی بارشوں کے ساتھ ہی گلی کوچے اور سڑکیں زیر آب آجاتے ہیں۔
مقامی شہری امتیاز احمد نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ بمنہ میں پانی کے نکاس کو یقینی بنانے کی خاطر قمر واری میں پمپ اسٹیشن قائم کیا گیا لیکن وہ زیادہ بیکار پڑا رہتا ہے ۔انہوں نے بتایا کہ جمعرات کو جب بارشوں کی وجہ سے بمنہ کے کئی علاقے زیر آب آگئے تو مقامی لوگوں نے پمپ اسٹیشن کے ساتھ رابطہ قائم کیا تو وہاں بتایا گیا کہ پمپ میں فالٹ آیا ہے ۔
اُن کے مطابق قمر واری پمپ اسٹیشن بمنہ میں تعینات عملے کی غیر سنجیدگی کے باعث ہی بمنہ کے علاقے معمولی بارشوں کے ساتھ ہی جھیل میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔انہوں نے انتظامیہ سے اپیل کی کہ بمنہ سری نگر میں پانی کے نکاس کو یقینی بنانے اور ڈرینج سسٹم کو ٹھیک کرانے کی خاطر ہنگامی بنیادوں پر کام شروع کرنے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کو ذہنی پریشانیوں سے چھٹکارا مل سکے ۔
دریں اثنا عوامی حلقوں کا کہنا ہے کہ شہر کو سمارٹ سٹی میں تبدیل کرنے کا خواب اُس وقت تک پورا نہیں ہو سکتا ہے جب تک نہ پانی کے نکاس کو یقینی بنایا جائے ۔انہوں نے بتایا کہ شہر کو ایک اور تباہ کن سیلاب سے محفوظ رکھنے کی خاطر انتظامیہ کو ڈرینج سسٹم کو ٹھیک کرانے کے ساتھ ساتھ جگہ جگہ پمپ نصب کرنے چاہئے تاکہ بارشوں کے ساتھ ہی شاہراہوں پر جمع پانی کے نکاس کو یقینی بنایاجاسکے ۔
عوامی حلقوں کا ماننا ہے کہ ٹھوس لائحہ عمل اپنانے کی ضرورت ہے تاکہ مستقبل میں شہر کے لوگوں کو کسی بھی قسم کی مشکل کا سامنا کرنے پر مجبور نہ ہوناپڑے ۔