نئی دہلی//
وزیر مملکت برائے داخلہ نتیانند رائے نے بدھ کو کہا کہ جموں و کشمیر کی حکومت نے مطلع کیا ہے کہ حد بندی کمیشن کی رپورٹ کے خلاف کوئی خاص احتجاج نہیں ہوا ہے۔
تاہم، انہوں نے مزید کہا کہ مختلف سیاسی جماعتوں نے رپورٹ پر مختلف خیالات کا اظہار کیا ہے۔
وزارت داخلہ میں وزیر مملکت‘ نتیا نند رائے نے ایک تحریری جواب میں راجیہ سبھا کو بتایا ’’جموں و کشمیر کی حکومت نے مطلع کیا ہے کہ حد بندی کمیشن کی رپورٹ کے خلاف کوئی خاص احتجاج نہیں ہوا۔ تاہم، مختلف سیاسی پارٹیوں نے اس رپورٹ پر مختلف خیالات کا اظہار کیا ہے‘‘۔
یہ اقدام جسٹس رنجنا پرکاش دیسائی (سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ جج)‘ سشیل چندر (چیف الیکشن کمشنر) اور کے کے شرما (ریاست کے الیکشن کمشنر، جموں و کشمیر کے یونین ٹیریٹری) کی سربراہی میں حد بندی کمیشن کے کچھ دن بعد سامنے آیا ہے۔
حد بندی کمیشن کے سابق عہدیداروں نے ۵ مئی کو جموں اور کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے حد بندی آرڈر کو حتمی شکل دینے کے لیے ملاقات کی۔
وزیر نے کہا’’جموں خطہ اور کشمیر کے علاقے کیلئے بالترتیب ۳۷؍اور ۴۶؍ اسمبلی نشستوں کی پچھلی تعداد کے مقابلے، حد بندی کمیشن نے جموں خطے کے لیے ۴۳؍ اور کشمیر کے علاقے کے لیے ۴۷ نشستوں کو نوٹیفائی کیا ہے۔‘‘