سرینگر//
سالانہ شری امرناتھ جی یاترا کے لیے فول پروف حفاظتی انتظامات کو یقینی بنانے کے اقدام میں جموں و کشمیر حکومت نے یاترا کے دونوں راستوں کو’نو فلائنگ زون‘قرار دیا ہے ۔
جموںکشمیر حکومت کے محکمہ داخلہ کی طرف سے جاری حکمنامے کے مطابق شری امرناتھ یاترا کے پہلگام اور بالتل راستوں کو’نو فلائنگ زون‘قرار دیا ہے ۔
جنوبی کشمیر میں واقع۴۸کلومیٹر طویل روایتی پہلگام راستے یا وسطی کشمیر میں واقع۱۴کلومیٹر طویل بالتل کے راستے سے پوتر گھپا تک پہنچتے ہیں۔حکمنامے کے مطابق یہ پابندی تمام قسم کے فضائی آلات جن میں یو اے ویز، ڈرون، اور غبارے شامل ہیں، پر عائد ہے۔
ان سکیورٹی ہدایات کا اطلاق یکم جولائی سے ۱۰؍اگست تک ہوگا۔تاہم ن پابندیوں کا اطلاق طبی انخلاء، ڈیزاسٹر مینجمنٹ، یا سیکورٹی فورسز کی طرف سے کی جانے والی نگرانی کی کارروائیوں پر نہیں ہوگا۔
امسال۳۸دنوں پر محیط سالانہ شری امرناتھ جی یاترا ؍۳جولائی سے شروع ہوکر ۹؍اگست کو رکشا بندھن کے موقع پر اختتام پذیر ہوگی۔
جموں کشمیر حکومت اور شرائن بورڈ کی طرف سے یاترا کے احسن انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے تمام تر تیاریوں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے ۔یاترا کے سلسلے میں شمالی کشمیر کے شادی پورہ ٹرانزٹ کیمپ پرڈی آئی جی شمالی کشمیر رینج مقصود الزماں نے گذشتہ روز ایک جامع سیکورٹی جائزہ لیا ۔
اس موقع پر تعیناتی حکمتِ عملی، نگرانی کے نظام،تیاریوں اور لاجسٹک انتظامات کا باریک بینی سے معائنہ کیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی وزارت داخلہ نے اس سال یاترا کیلئے ۵۸۰نیم فوجی کمپنیوں پر مشتمل تقریباً ۴۲ہزاراہلکاروں کی تعیناتی کا فیصلہ کیا ہے ۔ ان میں سے۴۲۴کمپنیاں جموں و کشمیر روانہ کی جا رہی ہیں، جب کہ باقی یونٹس، جن میں وہ ۸۰کمپنیاں بھی شامل ہیں جو ’آپریشن سندور‘کے دوران پہلے ہی یو ٹی میں تعینات تھیں، کو یاترا کے راستے ، سری نگر سمیت حساس علاقوں میں دوبارہ تعینات کیا جائے گا۔