جموں/۱۷ فروری
جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر ‘منوج سنہا نے حال ہی میں لائن آف کنٹرول پر سرحد پار سے فائرنگ اور آئی ای ڈی حملے کے متعدد واقعات کے درمیان پیر کو کہا کہ ہندوستانی فوج سرحدوں پر کسی بھی قسم کی صورتحال سے نمٹنے کی پوری صلاحیت رکھتی ہے اور دشمن افواج کو منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔
ایل جی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں کوئی تعطل نہیں ہوگا کیونکہ سیکورٹی ایجنسیوں کو اس لعنت کو ختم کرنے اور خطے میں امن و امان کو یقینی بنانے کے لئے واضح ہدایات دی گئی ہیں۔
سنہا نے یہاں کھیلوں کے ایک پروگرام کے موقع پر نامہ نگاروں سے کہا کہ ہندوستانی فوج پوری طرح سے اہل ہے اور سرحد پر منہ توڑ جواب دے رہی ہے۔
ایک جی جموں خطے میں لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر حالیہ واقعات کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دے رہے تھے جہاں 11 فروری کو جموں خطے کے اکھنور سیکٹر میں مشتبہ دہشت گردوں کے ذریعہ کئے گئے دیسی ساختہ دھماکہ خیز ڈیوائس (آئی ای ڈی) حملے میں ایک کیپٹن سمیت دو فوجی اہلکار ہلاک ہوگئے تھے۔
راجوری اور پونچھ اضلاع میں ایل او سی پر سرحد پار سے فائرنگ کے الگ الگ واقعات میں دو فوجی اہلکار بھی زخمی ہوئے تھے جبکہ گزشتہ ہفتے بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک اور فوجی اہلکار زخمی ہوا تھا۔
بھارتی فوج کی جوابی کارروائی کے نتیجے میں پاکستان کی جانب سے ’بھاری جانی نقصان‘ ہوا۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 25 فروری 2021 کو جنگ بندی معاہدے کی تجدید کے بعد سے جموں و کشمیر میں سرحدوں پر جنگ بندی کی خلاف ورزی شاذ و نادر ہی ہوئی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پولیس اور دیگر سیکورٹی ایجنسیاں قریبی ہم آہنگی کے ساتھ کام کر رہی ہیں اور انہیں دہشت گردی کے خاتمے اور اس ماحولیاتی نظام کو ختم کرنے کے لئے واضح ہدایات دی گئی ہیں۔
سنہا نے کہا کہ انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں میں کوئی تعطل نہیں ہوگا کیونکہ پہلی ترجیح جموں و کشمیر میں امن و امان برقرار رکھنا ہے۔