سرینگر/۱۱نومبر
پی ڈی پی کی صدر اور سابق وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی نے جموںکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ سے یونین ٹریٹری میں بر طرف کئے گئے سرکاری ملازموں کے معاملات کا جائزہ لینے کےلئے ایک کمیٹی تشکیل دینے کے لئے ایک مکتوب لکھا ہے ۔
محبوبہ مفتی نے مکتوب میں لکھا ہے”سال 2019 سے سرکاری ملازموں کی اچانک برطرفی کے انداز نے خطے کے بہت سے خاندانوں کو تباہ کر دیا ہے “۔
پی ڈی پی صدر نے اپنے خط میں جنوبی کشمیر کے ایک ملازم جس کو دفعہ311 کے تحت بر طرف کیا گیا ہے ، کا حوالہ دیتے ہوئے کہا”مذکورہ ملازم کو یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیا گیا اور کئی برسوں تک بند رکھا گیا جس کے بعد عدالتوں نے اس کو تمام الزامات سے بری کر دیا“۔
مکتوب میں کہا گیا”اس آزمائش سے مذکورہ ملازم کو صحت کے سنگین مسائل پیدا ہوئے اور با لآخر وہ اپنی بیوی اور پانچ بچوں کو چھوڑ کر انتقال کر گیا“۔
محبوبہ نے اپنے خط میں تجویز پیش کی کہ ان برطرفی کے مقدمات کو جانچ پڑتال کے دائرے میں لایا جانا چاہیے اور ایسے معاملات کا جائزہ لینے کے لیے ایک کمیٹی قائم کی جانی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ کمیٹی کو ان خاندانوں کی مالی امداد کا بھی خیال رکھنا چاہیے ۔
پی ڈی پی صدر تجویز پیش کی ”مستقبل میں اس طرح کی ناانصافیوں کو روکنے کے لیے واضح رہنما اصول وضع کیے جائیں“۔
محبوبہ مفتی نے اس خط کو اپنے آفیشل ‘ایکس’ ہینڈل پر پوسٹ کیا ہے ۔ان کا کہنا ہے”وزیر اعلیٰ کو ان خاندانوں کی افسوسناک حالت زار کے بارے میں لکھا ہے جن کے ارکان کو بغیر کسی مکمل تحقیقات کے من مانی طور پر سرکاری خدمات سے برخاست کر دیا گیا ہے “۔
سابق وزیر اعلیٰ نے امید ظاہر کی کہ عمر عبداللہ ان خاندانوں کے دکھوں کو کم کرنے کے لئے انسانی بنیادوں پر جائزہ لیں گے ۔