نئی دہلی/۱۷اکتوبر
سپریم کورٹ نے جمعرات کو کہا کہ وہ جموں و کشمیر کا ریاستی درجہ مقررہ وقت میں بحال کرنے کی مانگ کرنے والی عرضی پر سماعت کرنے پر غور کرے گا۔
درخواست گزاروں کی طرف سے پیش ہوئے سینئر وکیل گوپال شنکر نارائنن نے چیف جسٹس آف انڈیا (سی جے آئی) ڈی وائی چندرچوڑ، جسٹس جے بی پاردی والا اور جسٹس منوج مشرا پر مشتمل بنچ سے درخواست کی کہ اس عرضی پر فوری سماعت کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا”ریاست کا درجہ دینے کے لیے ایم اے (متفرق درخواست) موجود ہے۔ یہ (پچھلے سال کے فیصلے میں) نوٹ کیا گیا تھا کہ یہ مقررہ وقت میں ہونا چاہئے“۔
چیف جسٹس آف انڈیا نے کہا”میں اس سے نمٹوں گا“۔
نئی درخواست جموں و کشمیر کے ایک ماہر تعلیم ظہور احمد بھٹ اور ایک سماجی و سیاسی کارکن خورشید احمد ملک نے دائر کی تھی۔
11 دسمبر 2023 کو سپریم کورٹ نے متفقہ طور پر آئین کے آرٹیکل 370 کی منسوخی کو برقرار رکھا تھا، جس نے سابق ریاست جموں و کشمیر کو 2019 میں خصوصی درجہ دیا تھا اور ستمبر 2024 تک وہاں اسمبلی انتخابات کرانے کا حکم دیا تھا۔ عدالت نے یہ بھی کہا تھا کہ جموں و کشمیر کی ریاست کا درجہ ’جلد از جلد‘ بحال کیا جانا چاہئے۔