سرینگر15/اگست
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے جمعرات کو کہا کہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کی انتظامیہ اور سکیورٹی فورسز پڑوسی ملک کو جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو دوبارہ زندہ کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور جموں کے لوگوں کو خطے سے دہشت گردی کا صفایا کرنے کے لیے فورسز کی مدد کرنی چاہیے۔
سرینگر کے بخشی اسٹیڈیم میں 78 ویں یوم آزادی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ایل جی نے کہا کہ پڑوسی ملک کی جانب سے جموں و کشمیر میں دہشت گردی کو دوبارہ زندہ کرنے کی کوششیں کی جارہی ہیں۔ جموں کے عوام نے کبھی بھی دہشت گردی کی حمایت نہیں کی ہے اور میں جموں کے لوگوں سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ خطے سے دہشت گردی کا صفایا کرنے کے لئے سیکورٹی فورسز کے ساتھ متحد رہیں۔
غور طلب ہے کہ جموں خطے میں حال ہی میں دہشت گردانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے جس میں سیکورٹی فورسز کو بھاری جانی نقصان اٹھانا پڑا ہے۔ چہارشنبہ کے روز ڈوڈہ کے علاقے آسر میں ایک انکاو¿نٹر میں فوج کا ایک کیپٹن اور ایک غیر ملکی دہشت گرد مارا گیا تھا۔
لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر پولیس کو بہادری کے تمغے حاصل کرنے پر سراہا اور کہا کہ پولیس پیشہ ورانہ انداز میں متعدد محاذوں پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر انتظامیہ نے گزشتہ پانچ سالوں میں مرکز کے زیر انتظام علاقے کو ترقی کی نئی بلندیوں کو چھونے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 70 سال سے اپنے حقوق سے محروم رہنے والے طبقات کو مناسب تسلیم کیا گیا ہے۔ آج ایس سی، ایس ٹی، او بی سی، والمیکی، پی او جے کے-ڈبلیو پی آر مکمل ووٹنگ کے حق کے ساتھ باوقار زندگی گزار رہے ہیں۔
سنہا نے کہا کہ مئی 2023 میں سرینگر میں جی 20 اجلاس کے بعد مرکز کے زیر انتظام علاقے میں سیاحت کی آمد میں نمایاں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ گزشتہ سال 2.11 کروڑ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا تھا۔ اس سال 30 جون تک ایک کروڑ سے زیادہ سیاحوں نے جموں و کشمیر کا دورہ کیا۔ مجھے امید ہے کہ سال کے آخر تک سیاحوں کی ریکارڈ آمد ہوگی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پہلی بار امرناتھ غار اور گوریز کو پاور گرڈ سے جوڑا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سال کے آخر تک جموں و کشمیر انڈسٹریل پالیسی کی تجدید کی جائے گی۔ انہوں نے کہا”ہم نے حکومت ہند سے نئی صنعتی پالیسی کو زیادہ صنعت دوست بنانے کی درخواست کی ہے اور نئی پالیسی میں مزید خصوصیات شامل کی جائیں گی“۔
ایل جی نے کہا کہ 2019 میں جموں و کشمیر بینک خسارے میں تھا اور سخت کوششوں کے ساتھ آج یہ ادارہ مرکز کے زیر انتظام علاقے کا منافع کمانے والا ادارہ ہے۔ انہوں نے کہا”یہ ادارہ اب چند لوگوں تک محدود نہیں رہا بلکہ اب یہ عوام کا بینک ہے۔“