سرینگر///
محکمہ خزانہ نے پنشن کی تقسیم کو آسان بنانے کیلئے پنشنروںکی تصدیق کا کام شروع کیا ہے۔ اگرچہ ٹریجریری کوڈ کے مطابق اس طرح کی تصدیق لازمی ہے ،لیکن اِنتظامی چیلنجوں کی وجہ سے اسے نہیں کیا جاسکا۔
جموں کشمیر میں تقریباً۳۸ء۲ لاکھ پنشنر اور فیملی پنشنر ہیں اور ان میں سے زیادہ تر نے جموں و کشمیر بینک کے ذریعے اَدائیگی کا اِنتخاب کیا ہے۔پنشنرز ہر برس لازمی قواعد کے مطابق لائف سر ٹیفکیٹ جمع کر تے ہیں۔ مزید برآں، پرنسپل اکاؤنٹنٹ جنرل کا دفتر بار بار سالانہ تصدیق میں کوتاہیوں کے معاملے پر زور دیتا رہا ہے۔
اِس لئے گذشتہ۳ ہفتوں سے تمام ٹریجریروں اور سب ٹریجریروں میں تصدیق کا عمل شروع کیا گیا ہے۔ بزرگ پنشنرز جو پہنچنے سے قاصر ہیں اُن کی مشکلات کو کم کرنے کیلئے ٹریجریری کا عملہ اِس طرح کی تصدیق کے لئے ان کے گھروں کا دورہ کر رہا ہے۔
دستیاب اعداد و شمار کے مطابق ۸۰سے ۹۰ برس کی عمر کے پنشنروںکے۲۴۴۰۰ معاملے‘۹۰ سے۱۰۰ برس کی عمر کے گروپ میں۲۵۰۰ معاملے اور۱۰۰ برس سے زیادہ عمر کے گروپ میں ۱۲۶ معاملے ہیں۔
ٹریجریری اور سب ٹریجریری بھی ہفتہ وار چارٹ جاری کر رہے ہیں تاکہ پنشنروںکو ایسے ٹریجریروں میں اِنتظار نہ کرنا پڑے۔ ٹریجریروں اور سب ٹریجریریزپنشنروں کو ’’جیون پرمان‘‘کے آن لائن ایپس اورپورٹل کا اِستعمال کرنے کے لئے بھی رہنمائی کر رہے ہیں جو مرکزی حکومت نے پنشنروں کی سہولیت کے لئے شروع کئے ہیں۔
جیون پرمان پنشنروں اور فیملی پنشنروںکی بائیومیٹرک تصدیق اور ڈیجیٹل لائف سر ٹیفکیٹ آٹومیٹک تیار کرنے کے لئے آدھار پلیٹ فارم کا استعمال کرتے ہیں۔ لیکن جموں و کشمیر میں فی الحال۳۸ء۲ لاکھ پنشنروںمیں سے صرف۴۱۶۲ پنشنر سرٹیفیکیشن کے لئے جیون پرمان ایپ کا اِستعمال کرتے ہیں۔ اِس لئے ٹریجریری کا عملہ پنشنروں کو ان کی سہولیت کے لئے ایپ ڈاؤن لوڈ کرنے کے بارے میں بھی آگاہ اور رہنمائی کر رہا ہے۔
تین ہفتوں کے بعد ٹریجریروں کی جانب سے۴۴۷۰۰ پنشنروں اور فیملی پنشنروںکی تصدیق کی گئی ہے۔ ان کے ڈیٹا کو ڈیجیٹل طور پر اَپ ڈیٹ کیا گیا ہے۔ یہ پورے کام کا تقریبا ً۲۰ فیصد ہے جو ستمبر۲۰۲۴ ء کے آخیرتک مکمل ہونے کی توقع ہے۔
اِس طرح کی جسمانی تصدیق نہ صرف حکومت کے ساتھ پنشنروںکے اعداد و شمار کو اَپ ڈیٹ کرنے میں مدد کر رہی ہے بلکہ مستقبل میں آن لائن تصدیق پر بھی منتقل ہو رہی ہے۔یہ تصدیق کسی بھی نااہل معاملے کی نشاندہی کر رہی ہے جو بصورت دیگر اوور ڈرا اور بعد میں ریکوری کا باعث بن سکتے ہیں۔
۲۷جولائی تک تقریباً ۷۰ معاملوں کا پتہ چلا ہے جن کے خلاف اِضافی پنشن اور اَلاؤنس کی وجہ سے۶۱ لاکھ روپے کی وصولی شروع کی گئی ہے۔