نئی دہلی/۲۳جولائی
مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے منگل کو تعلیم کے لیے 1.48 لاکھ کروڑ روپے کا بجٹ پیش کیا، جو پچھلے بجٹ سے 32 فیصد زیادہ ہے ۔
سیتا رمن نے اپنی بجٹ تقریر میں ملازمتوں اور ہنر کی تربیت سے متعلق پانچ اسکیموں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ملازمت کے تحت ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) کے ساتھ پہلی بار رجسٹر ہونے والے ایسے لوگوں کو 15,000 روپے کی امداد فراہم کرے گی ، جن کی تنخواہ ایک لاکھ روپے سے کم ہے ۔ یہ رقم تین قسطوں میں دی جائے گی۔ یہ قسطیں ڈائریکٹ بینک ٹرانسفر ( ڈی بی آئی ) کے ذریعے براہ راست بینک اکا¶نٹس میں بھیجی جائیں گی۔ اس اسکیم کے ذریعے 210 لاکھ نوجوانوں کو مدد فراہم کی جائے گی۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ مینوفیکچرنگ سیکٹر میں پہلی بار ملازمت کرنے والوں کو ای پی ایف او ڈپازٹس کی بنیاد پر پہلے چار سال کے لیے مراعات ملے گی، جس سے 30 لاکھ نوجوانوں کو فائدہ پہنچے گا۔ ساتھ ہی آجروں کی مدد کے لیے حکومت آجروں پر بوجھ کم کرنے کے لیے کام کرے گی۔ اس کے تحت ای پی ایف او نئرے ملازمین کی شراکت پر آجروں کو دو سال تک ہر ماہ 3000 روپے ادا کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ملازمتوں میں خواتین کی شمولیت کو بڑھانے کے لیے ورکنگ ویمن ہاسٹلز، کریچ اور ویمن اسکل پروگرام شروع کیے جائیں گے ۔
سیتا رمن نے کہا کہ اسکل ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت پانچ برسوں میں ایک کروڑ نوجوانوں کو روزگار کے لیے ہنر مند بنایا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ ایک ہزار صنعتی تربیتی اداروں کو اپ گریڈ کیا جائے گا اور ہر سال 25 ہزار طلباءکو اسکل لون دیے جائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت 500 ٹاپ کمپنیوں میں ایک کروڑ نوجوانوں کو انٹرن شپ دے گی۔ انٹرن شپ کے دوران نوجوانوں کو 5000 روپے ماہانہ وظیفہ دیا جائے گا۔
وزیرخزانہ نے کہا کہ جن طلباءکو سرکاری اسکیموں کے تحت کوئی فائدہ نہیں مل رہا ہے ، انہیں ملک بھر کے اداروں میں داخلے کے لیے قرضہ دیا جائے گا۔ حکومت قرض کا تین فیصد تک دے گی۔ اس کے لیے ای وا¶چر لائے جائیں گے ، جو ہر سال ایک لاکھ طلبہ کو دیے جائیں گے ۔
مرکزی وزیر خزانہ نے اپنی بجٹ تقریر میں کہا کہ جاری مالی سال میں اسکل انڈیا اسکیم کے تحت 1.4 کروڑ نوجوانوں کو تربیت دی گئی ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 2014 سے 2024 تک سات نئے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی ( آئی آئی ٹیز ) اور سات نئے انڈین انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ ( آئی آئی ایم ) کھولے گئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ملک میں تین ہزار نئے انڈسٹریل ٹریننگ انسٹی ٹیوٹ (آئی ٹی آئی) کھولے گئے ہیں۔ اس کے ساتھ ہی 16 انڈین انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی آئی آئی ٹی) اور 390 یونیورسٹیاں کھل چکی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ گزشتہ 10 برسوں میں اعلیٰ تعلیم کے شعبے میں حاضری کے رجسٹر میں 28 فیصد اضافہ ہ
وا ہے ۔