جموں/18جولائی
جموں صوبے میں ملی ٹینٹ حملوں میں اضافے کے خلاف کانگریس نے جمعرات کو جموں میں احتجاجی جلوس نکالا اور راج بھون کی طرف پیش قدمی شروع کی تاہم پولیس نے اس کوشش کو ناکام بناکر متعدد لیڈران کو حراست میں لے لیا ۔
اطلاعات کے مطابق جمعرات کو کانگریس کے جموں وکشمیر انچارج بھارت سنگھ سولنکی کی سربراہی میں کانگریس کے سینئر لیڈران اورکارکنوں نے حکومت کی ناکامی کے خلاف احتجاجی جلوس نکالا۔
معلوم ہوا ہے کہ جوں ہی احتجاج کے شرکاءنے راج بھون کی طرف پیش قدمی شروع کی تو پہلے سے تعینات سیکورٹی فورسز نے کانگریس لیڈران کو روکا تاہم وہ آگے جانے پر بضد تھے جس کے بعد پولیس نے متعد د لیڈران کو احتیاطی طورپر حراست میں لیا۔
نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران بھارت سنگھ سولنکی نے کہا”مرکزی سرکار اور جموں وکشمیر انتظامیہ یوٹی میں حالات کو معمول پر لانے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہو چکے ہیں“۔ انہوں نے کہاکہ دہشت گردی کے واقعات آئے روز رونما ہو رہے ہیں اور سرکار ملک دشمن عناصر کے خلاف کوئی کارروائی عمل میں نہیں لا رہی ہے ۔
سولنکی نے مزید بتایا کہ مرکزی سرکار کی جانب سے سبھی اختیارات لیفٹیننٹ گورنر کو تقویض کرنے سے جمہوریت کا جنازہ نکالا گیا ۔
کانگریسی لیڈر کے مطابق جموں صوبہ ملی ٹینسی سے پاک تھا لیکن اب یہاں پر دہشت گردی پنپ رہی ہے جو تشویشناک بات ہے ۔
اس موقع پر کانگریس کے یونٹ صدر‘ وقار رسول وانی نے کہا”مرکزی سرکار نے 2019میں ہم سے ریاست کا درجہ چھین لیا اور کہا کہ اب یہاں حالات سدھر جائیں گے لیکن ایسا نہیں ہوا“۔
وانی نے کہا”جموں خطے میں سال 2014 تک حالات ٹھیک ہوئے تھے اور ملی ٹنسی بھی ختم ہوئی تھی لیکن ہم دیکھتے ہیں کہ گذشتہ تین برسوں کے دوران اس خطے میں ہمارے 48 جوان شہید ہوئے ہیں“۔ان کا کہنا تھا”یہاں ایمر جنسی جیسی صورتحال ہے اور اور گذشتہ 7 برسوں سے یہاں گورنر راج قائم ہے “۔
کانگریسی یونٹ صدر نے کہا کہ ہم عدالت عظمیٰ کے شکر گذار ہیں جس نے مرکز کو یہاں اسمبلی الیکشن کرانے کی ہدایت دی ہے ۔انہوں نے کہا”جموں وکشمیر ملک کی ایک تاریخی ریاست تھی اور یہ سب سے زیادہ طاقتور ریاست تھی لیکن آج یہ سب سے کمزور ریاست ہے “۔
وانی کا کہنا تھا”لیفٹیننٹ گورنر کو تمام اختیارات دئے گئے ہیں یہاں منتخب سرکار اب ٹرانسفر بھی نہیں کر سکتی ہے ہمارا مطالبہ کے ان قوانین کو واپس لیا جائے “۔انہوںنے کہا کہ یہاں ملی ٹنسی تیز ہوئی ہے جموں وکشمیر میں اب کوئی جگہ محفوظ نہیں ہے ۔