سرینگر//
کانگریس کے سینئر لیڈر غلام احمد میر کا کہنا ہے کہ اگر کانگریس جموںکشمیر کو خصوصی درجہ دے سکتی ہے تو دوبارہ بر سر اقتدار آنے کے بعد بھی کچھ بہتر دینے کی صلاحیت رکھتی ہے ۔
میر نے کہا کہ کانگریس نے جموںکشمیر کے لوگوں کے شانہ بشانہ کھڑا رہنے کیلئے پہلے ہی ایک قرار داد پاس کیا ہے ۔
کانگریسی لیڈر نے ان باتوں کا اظہار جمعرات کو جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں نامہ نگاروں کے ساتھ بات کرنے کے دوران کیا۔
میرنے کہا’’پانچ اگست۲۰۱۹کو جو فیصلے لئے گئے اس کے بعد۶؍اگست۲۰۱۹کو کانگریس نے قرار داد پاس کیا کہ ہم جموں و کشمیر کے لوگوں کے ساتھ جد و جہد میں شانہ بشانہ رہیں گے‘‘۔
کانگریسی لیڈر کا کہنا تھا’’سب جانتے ہیں جموں وکشمیر کو خصوصی درجہ جواہر لعل نہرو نے دیا تھا، کانگریس جب دفعہ۳۷۰دے سکتی ہے تو واپس اقتدار میں آنے کے بعد کچھ بہتر دینے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے ‘‘۔
میر نے کہا کہ ہمیں اسمبلی الیکشن میں بھی ایک مضبوط اتحاد بنانے کی ضرورت ہے تاکہ لوگوں کی خوشیوں کو واپس لوٹایا جاسکے ۔انہوں نے کہا کہ آنے والے مہینوں نے جو یہاں الیکشن ہوں گے وہ بھی بہت ہی چلینجنگ انتخابات ہوں گے ۔
کانگریسی لیڈر کا کہنا تھا’’دس برسوں سے ملک میں بی جے پی نے جو حالات بنائے ہیں ان کو دیکھتے ہوئے پارٹیوں کو مل کر ان کا مقابلہ کرنا پڑا۔‘‘
میر کاکہنا تھا’’انڈیا اتحاد کا پہلا ہدف جبر کو ختم کرنا اور جموں و کشمیر میں امن اور خوشحالی کی واپسی ہے‘‘۔ انہوں نے کہا اور مزید کہا ’’اس کے لیے ہمیں انتخابات (اسمبلی) کو طاقت کے ساتھ لڑنا ہوگا تاکہ عوام کی خدمت کے لیے اگلے پانچ سالوں کے لیے جموں و کشمیر میں ایک جامع اور مضبوط حکومت کو قائم کیا جاسکے‘‘۔
کانگریسی لیڈر نے کہا کہ انڈیا الائنس کی اتحادی جماعتیں ظلم کے خاتمے، نوجوانوں، کسانوں، خواتین اور پسماندہ طبقات کو انصاف فراہم کرنے کیلئے مودی حکومت کو شکست دینے کے لیے پورے ملک میں ایک دوسرے کے ساتھ پوری طاقت کے ساتھ الیکشن لڑ رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چار یا پانچ ماہ جب اسمبلی انتخابات ہوں گے تو اسی جذبے کے ساتھ ان کو بھی ایک ساتھ لڑا جائیگا۔