نئی دہلی/۱۸دسمبر
لیفٹیننٹ گورنر‘منوج سنہا نے آج دہلی یونیورسٹی میں’گڈ گورننس‘ کے موضوع پر جی۰۲ کنیکٹ لیکچر سیریز میں شرکت کی۔
لیفٹیننٹ گورنر نے اپنے کلیدی خطاب میں شفافیت اور جوابدہی کو بڑھانے کےلئے حکمرانی میں عوام بالخصوص نوجوانوں کی شرکت اور پائیدار ترقی کےلئے فیصلہ سازی میں پسماندہ طبقے کی شمولیت پر زور دیا۔
سنہا کاکہنا تھا کہ مختلف ذرائع سے عوام کی شرکت وسائل کی منصفانہ تقسیم، ذمہ دارانہ، موثر‘ منصفانہ اور جامع حکمرانی پر مثبت اثرات مرتب کرتی ہے۔” بہتر خدمات شہریوں کا حق ہے اور انتظامیہ کو ایک موثر سروس فراہم کنندہ کے طور پر بھی کام کرنا چاہئے“۔
لیفٹیننٹ گورنر نے یونیورسٹیوں اور اعلی تعلیمی اداروں پر زور دیا کہ وہ جدت طرازی کی حوصلہ افزائی کریں اور نوجوانوں میں تکنیکی طور پر بااختیار بنائیں۔
ایل جی نے کہا کہ تبدیلی ہی واحد مستقل چیز ہے اور ہر کسی کو گورننس میں ٹکنالوجی کے بڑھتے ہوئے کردار کو دھیان میں رکھتے ہوئے اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔”ہمارے نوجوانوں کو ہر نئے موقع کو ترقی میں تبدیل کرنے کےلئے مہارت، اعتماد اور امید سے لیس ہونا چاہئے“۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور نئے ڈیجیٹل ٹولز کو تمام شعبوں میں ضم کیا جا رہا ہے اور یہ پالیسی سازی اور نفاذ دونوں میں پرانے تصورات کو تبدیل کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری توجہ ڈیٹا اینڈ ڈائیلاگ اور اسپیڈ اینڈ اسکیل پر ہونی چاہیے جو لوگوں کو بااختیار بنانے، اختراعات، پائیدار معیشت اور گڈ گورننس میں اہم کردار ادا کرے گی۔
دہلی یونیورسٹی میں لیفٹیننٹ گورنر نے جموں و کشمیر ویڑن 2030 شیئر کیا۔ انہوں نے گزشتہ چند سالوں میں جموں و کشمیر انتظامیہ کے ذریعہ متعارف کرائی گئیں اصلاحات پر بھی روشنی ڈالی ، جس کے نتیجے میں نچلی سطح پر انتظامی سیٹ اپ میں زیادہ شفافیت‘ذمہ دار اور جوابدہی ہوئی ہے۔
سنہا نے کہا کہ 1000 سے زائد آن لائن عوامی خدمات ، شہریوں کی آراءاور خدمات کو پبلک سروسز گارنٹی ایکٹ کے ساتھ جوڑنے کے ساتھ مشن موڈ میں ڈیجیٹل جموں کشمیر پروگرام کے آغاز نے بغیر کسی انسانی انٹرفیس کے خدمات کی فراہمی کو یقینی بنایا ہے جس سے شفافیت پیدا ہوئی ہے۔
ایل جی نے کہا”جموں کشمیر میں بیمز پورٹل نے کاموں کی نگرانی اور عوامی جائزہ کو ممکن بنایا ہے اور دیگر مداخلتوں ، جیسے پے سیس ، پروف ، ای جی آر اے ایس نے حکمرانی کے نظام میں تبدیلی کو یقینی بنایا ہے“۔ انہوں نے مزید کہا کہ 2018-19 میں 9,229 منصوبوں کی تعداد سے بڑھ کر 2022-23 میں 92,560 سے زیادہ ہوگئی ہے۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پالیسیوں میں عوام کی آواز اور پروجیکٹوں کی منصوبہ بندی میں عوامی شرکت میں اضافہ مرکز کے زیر انتظام علاقے میں نئے ترقیاتی سنگ میل حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کر رہا ہے۔