نئی دہلی//
وزیر اعظم‘نریندر مودی یکم اکتوبر کو ہندوستان میں فائیو جی خدمات کا آغاز کریں گے۔
ہفتہ کو حکومت کے نیشنل براڈ بینڈ مشن نے ایک ٹویٹ کیا ’’ہندوستان کی ڈیجیٹل تبدیلی اور کنیکٹیویٹی کو نئی بلندیوں پر لے کر، عزت مآب وزیراعظم‘ انڈیا موبائل کانگریس میں ایشیا کی سب سے بڑی ٹیکنالوجی نمائش میں‘ ہندوستان میں فائیو جی خدمات شروع کریں گے‘‘۔
انڈیا موبائل کانگریس (آئی ایم سی )، جو کہ ایشیا کا سب سے بڑا ٹیلی کام، میڈیا اور ٹیکنالوجی فورم ہونے کا دعویٰ کرتی ہے، مشترکہ طور پر محکمہ ٹیلی کمیونیکیشن (ڈی او ٹی ) اور سیلولر آپریٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا ( سی او اے آئی) کے زیر اہتمام ہو رہا ہے۔
مرکزی وزیر برائے مواصلات، الیکٹرانکس اور انفارمیشن ٹکنالوجی اشونی ویشنو نے گزشتہ ہفتے کہا تھا کہ حکومت نے مختصر وقت میں ملک میں فائیو جی ٹیلی کام خدمات کی ۸۰ فیصد کوریج کا ہدف دیا ہے۔
گزشتہ بدھ کو قومی راجدھانی میں ایک صنعتی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ویشنو نے کہا تھا’’فائیو جی کا سفر بہت پرجوش ہونے والا ہے ‘‘۔ انہوں نے نوٹ کیا ’’ بہت سے ممالک کو ۴۰ فیصد سے ۵۰ فیصد کوریج تک پہنچنے میں کئی سال لگے۔ لیکن ہم ہدف بنا رہے ہیں۔ ایک بہت ہی جارحانہ ٹائم لائن ہے اور حکومت نے مختصر وقت میں ۸۰فیصد کوریج کا ہدف دیا ہے اور ہمیں یقینی طور پر کم از کم ۸۰ فیصد کو بہت ہی مختصر وقت میں کور کرنا چاہیے‘‘۔
ماہرین نے کہا ہے کہ فائیو جی ٹیکنالوجی سے ہندوستان کو بہت فائدہ ہوگا۔ موبائل نیٹ ورک آپریٹرز کی نمائندگی کرنے والے عالمی صنعتی ادارے کی ایک حالیہ رپورٹ کا اندازہ لگایا گیا ہے کہ اس سے۲۰۲۳ اور۲۰۴۰ کے درمیان ہندوستانی معیشت کو ۴ء۳۶ ٹریلین کا فائدہ ہونے کا امکان ہے۔
جی ایس ایم اے (گلوبل سسٹم فار موبائل کمیونیکیشنز) کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ۲۰۳۰تک ہندوستان میں کل رابطوں کا ایک تہائی سے زیادہ حصہ فائیو جی ہوگا‘ جس میں ٹو جی اور تھری جی کا حصہ کم ہو کر۱۰ فیصد سے بھی کم ہو جائے گا۔ ملک میں فور جی (۷۹ فیصد) اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ فائیو جی منتقلی کیلئے سبسکرائبر بیس تیار ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی اندازہ لگایا گیا ہے کہ کون سے شعبوں کو فائیو جی ٹیکنالوجی کا کتنا فائدہ ہوگا ۔ مینوفیکچرنگ سیکٹر (کل فائدہ کا۲۰ فیصد نمائندگی کرتا ہے)، ریٹیل (۱۲ فیصد) اور زراعت (۱۱ فیصد) ہو گا۔