نئی دہلی//
سابق بھارتی کرکٹر ، کوچ اور کمنٹیٹر روی شاستری نے شاہد آفریدی کی طرف سے ون ڈے فارمیٹ کو 40 اوورز فی سائیڈ تک کم کرنے کی تجویز کی حمایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسا کرنے میں کوئی حرج نہیں ہے کیونکہ دہائیوں پہلے اسے 60 سے کم کر کے 50 اوورز کر دیا گیا تھا۔ ویسٹ انڈیز اور ہندوستان کے درمیان ون ڈے سیریز کے دوران تبصرہ کرتے ہوئے روی شاستری نے کہا کہ 1983ء کے ورلڈ کپ میں 60 اوور کے میچز کھیلے تھے لیکن کھیل کا دورانیہ بہت زیادہ لمبا ہونے کے باعث اس فارمیٹ کو 10 اوورز کم کردیا گیا۔
آج کی کرکٹ میں ون ڈے کے ایک تھکا دینے والا فارمیٹ ہونے کی بحث اس وقت شروع ہوئی جب انگلینڈ کے ٹیسٹ کپتان بین سٹوکس نے اچانک ون ڈے کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا اور سابق کرکٹرز اور تجزیہ کاروں کی اکثریت نے ان کے فیصلے کی حمایت کی۔
گزشتہ ہفتے سابق پاکستانی کپتان وسیم اکرم جو ون ڈے کرکٹ میں 500 وکٹیں لینے والے پہلے بائولر تھے، نے آئی سی سی سے ون ڈے فارمیٹ کو ختم کرنے کو کہا کیونکہ ان کا خیال ہے کہ ایک روزہ کرکٹ کھیلنا کسی کھلاڑی کے لیے بہت تھکا دینے والا ہوتا ہے۔
سابق ہندوستانی بلے باز نے بحث کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ 50 اوور کا ون ڈے فارمیٹ کئی دہائیوں سے استعمال ہورہا ہے اور اب وقت آگیا ہے کہ اسے 40 اوورز میں تبدیل کیا جائے۔ ورلڈ کپ 2019ء کے بعد سے تمام کرکٹ بورڈز نے ون ڈے فارمیٹ کو نظر انداز کیا ہے اور اس ماہ کے شروع میں کرکٹ جنوبی افریقہ نے اپنے فرنچائز ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے آسٹریلیا کے خلاف تین میچوں کی ون ڈے سیریز منسوخ کر دی تھی۔