لندن //
ٹی-20 فارمیٹ میں ہونے والا یہ ٹورنامنٹ ستمبر کے دوسرے ہفتہ یعنی 10 ستمبر سے شروع ہو سکتا ہے۔ اس بار بھی 6 ٹیمیں ہندوستان، پاکستان، افغانستان، سری لنکا، بنگلہ دیش اور یو اے ای ٹورنامنٹ میں شامل ہوں گی۔
’ایشیا کپ 2025‘ سے متعلق غیر یقینی کا ماحول اب ختم ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی کے سبب اس ٹورنامنٹ پر خطرات کے بادل منڈلا رہے تھے، لیکن اب ایک رپورٹ میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ آئندہ ماہ کے اوائل ہفتہ میں ٹورنامنٹ کا شیڈیول جاری ہو سکتا ہے۔ یعنی ہندوستان بمقابلہ پاکستان میچ کا راستہ ہموار ہوتا ہوا دکھائی دے رہا ہے۔
’کرک بز‘ کی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایشیا کپ کے پروگرام کا اعلان جولائی میں ہو سکتا ہے اور ستمبر ماہ میں یہ ٹورنامنٹ کھیلا جائے گا۔ پہلے سے طے شدہ منصوبہ کے مطابق اگر سب چیزیں ٹھیک رہیں، تو ٹی-20 فارمیٹ میں ہونے والا یہ ٹورنامنٹ ستمبر کے دوسرے ہفتہ 10 ستمبر سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ اس بار بھی 6 ٹیمیں ہندوستان، پاکستان، افغانستان، سری لنکا اور یو اے ای ٹورنامنٹ کا حصہ رہیں گے۔ اس ٹورنامنٹ کی تشہیر سے متعلق سرگرمیاں بھی شروع ہو چکی ہیں، اس لیے جلد ہی شیڈول جاری ہونے کا امکان ظاہر کیا جا رہا ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ اس ٹورنامنٹ کی میزبانی کے لیے یو اے ای سب سے آگے ہے۔ حالانکہ ہائبرڈ ماڈل پر بھی بات چیت چل رہی ہے، جس میں کچھ میچ الگ الگ ممالک میں کھیلے جا سکتے ہیں۔ اس مرتبہ ہندوستان کو میزبان ملک کا درجہ دیا گیا ہے، لیکن اے سی سی نے پہلے ہی طے کر کر رکھا ہے کہ جب ہندوستان یا پاکستان کو میزبانی ملے تو ٹورنامنٹ نیوٹرل مقام پر کرایا جائے گا، تاکہ سیاسی حالات اثر انداز نہ ہوں۔
واضح رہے کہ ایشیا کپ پر بحران پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملہ کے بعد پیدا ہوا ہے۔ اپریل میں ہوئے اس دہشت گردانہ حملہ کے بعد ہندوستان نے پاکستان کے خلاف ’آپریشن سندور‘ چلایا تھا۔ اس آپریشن کے بعد دونوں ممالک میں کشیدگی بہت بڑھ گئی اور ٹورنامنٹ کے مستقبل پر سوال اٹھنے لگے۔ ہندوستان میں کئی لوگوں نے پاکستان کے ساتھ میچ کے مکمل بائیکاٹ کا مطالبہ بھی کیا تھا۔