نئی دہلی//مہنگائی کے مسئلہ پر بحث کا مطالبہ کرتے ہوئے مانسون اجلاس کے آغاز سے ہی ہنگامہ برپا کرنے والے کانگریسی ارکان پارلیمنٹ پر کارروائی کرتے ہوئے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا کے حکم پر کانگریس کے چار ارکان کوسیشن کی بقیہ مدت کے لیے آج معطل کر دیا گیا۔
پریزائیڈنگ آفیسر راجندر اگروال نے لوک سبھا کی کارروائی ایک بار ملتوی ہونے کے بعد شروع کی، ہاتھوں میں پلے کارڈ لیے اور ایوان کے وسط میں نعرے لگاتے ہوئے ہنگامہ کیا۔ مسٹر اگروال نے ارکان کو متنبہ کیا کہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے سخت ہدایات دی ہیں کہ وہ پلے کارڈ لے کر ایوان میں نہ آئیں اور اس کی خلاف ورزی کرنے پر ارکان کے خلاف کارروائی کی جاسکتی ہے ، اس لئے ارکان کو چاہئے کہ وہ تختیاں ہٹا کر اپنی نشستوں پر چلے جائیں۔
پریزائیڈنگ آفیسر نے ارکان کو بار بار ہنگامہ نہ کرنے کی ہدایت کی لیکن جب ہنگامہ نہ رکا تو ہنگامہ آرائی کے درمیان ایوان کی کارروائی جاری رہی اور قاعدہ 377 کے تحت ضروری دستاویزات ایوان کی میز پر رکھ کر ارکان سے پوچھا۔ اپنی بات کہی لیکن اپوزیشن ارکان نے ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی جاری رکھی اور پریزائیڈنگ آفیسر کی بات نہیں سنی۔
پارلیمانی امور کے وزیر پرہلاد جوشی نے ہنگامہ کرنے والے ارکان کے خلاف ایوان میں ان کی معطلی کی تجویز پیش کی اور پریزائیڈنگ آفیسر نے ایوان میں معطلی کی تحریک پیش کی جسے ایوان نے صوتی ووٹ سے منظور کر لیا۔
اس دوران کانگریس کے ارکان کا ہنگامہ بڑھ گیا اور انہوں نے پلے کارڈز لہرانے ، نعرے لگانے اور ہنگامہ آرائی شروع کردی۔ پریزائیڈنگ آفیسر کی بار بار وارننگ کو نظر انداز کرتے ہوئے وہ ہنگامہ آرائی اور نعرے بازی کرتے رہے ۔ پریذائیڈنگ آفیسر نے کہا کہ اب وہ نام لے رہے ہیں اور جن ارکان کے نام لئے جائیں گے انہیں فوری طور پر ایوان سے نکلنا پڑے گا۔
ایوان میں پارلیمانی امور کے وزیر کی قرارداد منظور ہونے کے بعد مسٹر اگروال نے کانگریس کے مانک ٹیگور، رامیا ہری داس، ٹی این پرتاپن اور جیوتی منی کو مانسون سیشن کی بقیہ مدت کے لیے ایوان کی کارروائی سے یہ کہتے ہوئے معطل کر دیا کہ یہ تمام اراکین فوری طور پر ایوان سے باہر نکل جائیں۔
پریذائیڈنگ آفیسر کے اس اعلان کے بعد ایوان میں زبردست ہنگامہ ہوا اور شور شرابے میں کچھ سنائی نہیں دیا، اس لیے مسٹر اگروال نے ایوان کی کارروائی دن بھر کے لیے ملتوی کر دی۔
یو این آئی۔ ع ا۔