سرینگر//
جموں کشمیر میں کورونا وائرس کے مثبت معاملات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ۔گزشتہ ۲۵ گھنٹوں کے دوران دونوں صوبوں میں مجموعی طور پر۵۰۵ نئے کیس درج کئے گئے ۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مجموعی ۵۰۵ مثبت معاملات میں سے ۲۲۸ کاکشمیر اور ۲۷۷ کا تعلق جموں صوبہ سے ہے۔
بیان کے مطابق اِس طرح مثبت معاملات کی کل تعداد۴لاکھ۵۸ہزار۴۵۶تک پہنچ گئی ہے‘ جن میں سے۲۰۷۷(صوبہ جموں میں۱۱۷۶؍ اور کشمیر صوبے میں۹۰۱)سر گرم معاملات ہیں۔اَب تک۴لاکھ۵۱ہزار۶۱۸؍اَفراد صحت یاب ہوئے ہیں ۔
بیان کے مطابق پچھلے چوبیس گھنٹوں کے دوران ضلع سرینگر میں۱۴۴‘ضلع بارہمولہ میں۳۸‘ضلع بڈگام میں۶،ضلع پلوامہ میں ۲، ضلع کپواڑہ میں ۲۳ ،ضلع اسلام آباد میں۳ ‘ ضلع بانڈی پورہ میں۵‘ضلع گاندربل ۲‘ ضلع کولگام میں ۴؍ اورضلع شوپیان ایک نیا کیس درج کیاگیا۔
اِسی طرح ضلع جموں میں۲۰۰، ضلع اودھمپور میں۲۵،ضلع راجوری میں۵، ضلع ڈوڈہ میں بھی ۵، ضلع کٹھوعہ میں۱۴،ضلع سانبہ میں۶، ضلع پونچھ میں ۸، ضلع رِیاسی میں ۳؍اورضلع کشتواڑ میں ۱۱نئے مثبت معاملے سامنے آئے ہیں۔ رام بن ضلع سے کسی مثبت معاملے کی کوئی رِپورٹ نہیں آئی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ گزشتہ ۲۵ گھنٹوں کے دوران دونوں صوبوں میں کورونا وائر س سے کوئی تازہ موت درج نہیں کی گئی ۔اب تک جموںکشمیر میں کوروناوائرس سے مرنے والوں کی مجموعی تعداد۴۷۶۱تک پہنچ گئی ،جن میں سے۲۴۲۵کاکشمیر اور۲۳۳۶کاتعلق جموں صوبہ سے ہیں۔
اِسی دوران آج مزید۱۵۲؍افراد شفایاب ہوئے ہیںجن میں۵۵ کشمیر اور۹۷کا تعلق جموں صوبہ سے ہے۔
جموں وکشمیر میں کورونا کے یومیہ معاملات میں غیر معمولی اضافہ کے پیش نظر حکومت نے سبھی اضلاع میں عوامی مقامات پر ماسک کو لازمی قرار دیا ہے۔چونکہ اس وقت وادی کشمیر میں شادی بیاہ کا سیزن جوبن پر ہے جس وجہ سے کورونا کے یومیہ معاملات میں مزید اضافہ کا امکان ہے۔
ڈاکٹروں نے لوگوں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ شادی بیاہ کی تقریبات، بھیڑ بھاڑ والے مقامات پر جانے سے گریز کریں۔
طبی ماہرین کے مطابق جموں وکشمیر میں پچھلے چار روز سے کووڈ کے یومیہ کیسز میں لگ بھگ ساٹھ سے ستر فیصد کا اضافہ ہوا ہے جس کے پیش نظر احتیاطی تدابیر پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔