سرینگر//
لیفٹیننٹ گورنر‘ منوج سنہا نے اَمرناتھ گپھا میں جاری بچائو اور راحت آپریشن کا جائزہ لینے کیلئے آج ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کرتے ہوئے کہا کہ امر ناتھ یاترا کی جلد بحالی کیلئے کوششیں جاری ہیں۔
میٹنگ میں جی او سی۱۵ویںکو ر ‘ ڈی جی پی ، اے سی ایس ہوم ، سپیشل ڈی جی سی آئی ڈی ، اے ڈی جی پی کشمیر ، اے او سی ائیر فورس ، لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری ، صوبائی کمشنر کشمیر اور سینئر اَفسران نے شرکت کی جنہوں نے کل پیش آئے اَفسوسناک واقعے میں جاں بحق ہوئے یاتریوں کو خراجِ عقیدت پیش کرنے کیلئے دو منٹ کی خاموشی اِختیار کی۔
لیفٹیننٹ جنرل جی ایس سی۱۵ویںکور اے ایس اوجلا،ڈی جی پی دِلباغ سنگھ نے لیفٹیننٹ گورنر کو پوتر گپھا میں جاری بچائو کوششوں کے بارے میں معلومات فراہم کیں۔ جی او سی نے کہا کہ ریسکیو اور ریلیف آپریشن میں شامل تمام ایجنسیاں بہترین تال میل کے ساتھ کام کر رہی ہیںاور وہ ملبہ ہٹانے کے لئے اچھی سے لیس ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ ملبہ کو کم سے کم وقت میں صاف کرنے کی کوشش کی جانی چاہئے۔ ڈی جی پی نے لیفٹیننٹ گورنر کو ززخمی یاتریوں کے بارے میں بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ زیادہ تر زخمیوں کو پہلے ہی ڈسچارج کیا گیا ہے اور کچھ دوسرے بیس ہسپتال اور سرینگر میں زیر علاج ہیں،چوبیس گھنٹے کے اندر ڈسچارج ہونے کا امکان ہے۔
سنہانے کہا کہ فوج ، سی اے پی ایف ، این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کی ٹیمیں زمین پر ہیں اور قابل ستائش کام انجام دے رہی ہیں۔
لیفٹیننٹ گورنر نے کہا’’میں یاتریوں سے کیمپوں میں رہنے کی درخواست کرتا ہوں ۔ اِنتظامیہ ان کے آرام دہ قیام کے لئے تمام سہولیات فراہم کر رہی ہیں ۔ ہم یاترا کو جلد از جلد بحال کرنے کی پوری کوشش کر رہے ہیں۔‘‘
لیفٹیننٹ گورنر نے سینئر اَفسران ، ضلع ترقیاتی کمشنروں اور کیمپ ڈائریکٹروں کو بھی ہدایت دی کہ وہ کیمپوں میں مقیم یاتریوں کو بہترین ممکنہ سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔
اِس سے قبل لیفٹیننٹ گورنر نے زخمی یاتریوں کی عیادت کے لئے سکمز کا دورہ کیا تھا اور بعد میں پی سی آر سری نگر گئے جہاں انہیں متوفی یاتریوں کی نعشوں کو ان کے آبائی علاقوں میں بھیجنے کی صورتحال کے بارے میں بتایا گیا۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ محکمہ آر کے گوئل ، سپیشل ڈی جی سی آئی ڈی آر آر سوین ، آئی جی پی کشمیر وِجے کمار ، اے او سی ائری فورس کے علاوہ لیفٹیننٹ گورنر کے پرنسپل سیکرٹری نتیشور کمار ، صوبائی کمشنر کشمیر اور سینئر اَفسران نے راج بھون میں میٹنگ میں شرکت کی۔