سرینگر//
شری امر ناتھ گھپا کے قریب جمعے کی سہہ پہر کو بادل پھٹنے کے واقعے کے بعد ہفتے کی صبح ممکنہ طور پر زائد از ۳۰لاپتہ یاتریوں کی تلاش کیلئے بڑے پیمانے پر بچاؤ آپریشن بحال کر دیا گیا۔
بتادیں کہ جمعے کے روز شری امر ناتھ گھپا کے نزدیک بادل پھٹنے کے واقعے کے نتیجے میں کم سے کم ۱۵یاتری از جان جبکہ درجنوں لاپتہ ہوئے تھے ۔
ڈائریکٹر نیشنل ڈیزاسٹر ریسپانس فورس(این ڈی آر ایف) اتل کر وال نے یو این آئی کو بتایا کہ ہفتے کی صبح ساڑھے چار بجے تک بچاؤ آپریشن جاری رہا جس کے بعد کچھ دیر کیلئے اس کو بارشوں کے باعث معطل کر دیا گیا۔انہوں نے کہا کہ بعد ازاں ساڑھے چھ صبح سے آپریشن بحال کر دیا گیا۔
کروال کا کہنا تھا کہ۳۰سے۳۵یاتریوں کا ابھی بھی لاپتہ ہونے کا امکان ہے ۔
ڈائریکٹر نے کہا کہ لاپتہ یاتریوں کی تلاش کیلئے مزید وسائل بشمول پنجاب سے کینائن اسکارڈ کو کام پر لگایا جا رہا ہے ۔انہوں نے کہا’’بھٹندی سے کینائن اسکارڈ کو جہاز کے ذریعے لایا جا رہا ہے تاکہ وہ زندہ متاثرین کو تلاش کر سکیں اس کے علاوہ مزید افرادی قوت اور ضروری ساز و سامان کو بھی لایا جا رہا ہے ‘‘۔
این ڈی آر ایف، فوج، پولیس، سی آر پی ایف، آئی ٹی بی پی، ایس ڈی آر ایف کے علاوہ کئی ایجنسیاں بچاؤ آپریشن میں لگی ہوئی ہیں۔
دریں اثنا امر ناتھ گھپا کے نزدیک بادل پھٹنے کے واقعے کے بعد مختلف ٹیموں نے ہفتے کی صبح بچاؤ آپریشن شروع کیا ہے ۔
آئی ٹی بی پی چیف کے مطابق رات بھر جاری رہنے والے آپریشن کے دوران ۱۵ہزار سے زائد درماندہ یاتریوں کو محفوظ مقامات تک پہنچایا گیا۔انہوں نے کہاکہ لاپتہ یاتریوں کو تلاش کرنے کی خاطر کھوجی کتوں اورجدید ٹیکنالوجی کا سہارا لیا جارہا ہے ۔اُن کے مطابق ہفتے کی صبح ملبے سے دو افراد کو زخمی حالت میں باہر نکال کر ہسپتال منتقل کیا گیا۔
آئی ٹی بی پی آفیسر نے بتایاکہ امر ناتھ گھپا کے نزدیک ریسکیوآپریشن جاری ہے جبکہ ندی نالوں میں بھی لاپتہ یاتریوں کی تلاش شروع کی گئی ہے ۔
ادھرفوج کا کہنا ہے کہ وہ شری امرناتھ یاترا کے نزدیک بادل پھٹنے کے واقعے سے زخمی ہونے والے یاتریوں کیلئے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے ۔
بتادیں کہ جمعے کے روز شری امر ناتھ گھپا کے نزدیک بادل پھٹنے کے واقعے کے نتیجے میں کم سے کم ۱۵ یاتری از جان جبکہ درجنوں لاپتہ ہوئے تھے ۔
سری نگر نشین فوجی ترجمان کرنل عمران موسوی نے ہفتے کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ امر ناتھ پوتر گھپا کے نزدیک بادل پھٹنے کے واقعے کی خبر موصول ہوتے ہی ریسکیو ٹیم جائے موقع کی طرف روانہ کی گئی۔
فوجی ترجمان نے کہا’’کرنل کی قیادت میں انفنٹری بٹالین کیوک ری ایکشن ٹیموں، آر آر سے وابستہ فوجی اہلکاروں کی اضافی کمپنیوں اور سپیشل فورسز کی ایک ٹیم کے ہمراہ جدید بچاؤ ساز و سامان سے لیس آپریشنز انجام دینے کے لئے پوتر گھپا پہنچ گئے ‘‘۔
ان کا کہنا تھا کہ آر آر کے کمانڈ سیکٹر اور انفنٹری بٹالین کے کمانڈنگ آفیسر رات بھر ریسکیو آپریشنز کی نگرانی کرتے رہے ۔
ترجمان نے کہا کہ لاپتہ یاتریوں کی تلاش، ریسکیو اور میڈیکل کاوشیں صبح کی پو پھوٹنے تک جاری رہی اور صبح کے پونے سات بجے پہلا اے ایل ایچ زخمیوں کو نکالنے کے لئے جائے موقع پر پہنچا۔انہوں نے کہا کہ فوجی اور سولین ہیلی کاپٹرس زخمیوں اور مہلوکین کو نکلانے کے لئے کام پر لگے ہوئے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ اب تک پندرہ لاشوں کو پوتر گھپا سے نیلا گر پہنچایا گیا اور درماندہ یاتریوں کو سیکورٹی فورسز بالتل لے جا رہے ہیں۔
بیان میں کہا گیا کہ فوج کی پندرہویں کور کے کمانڈر لیفٹیننٹ جنرل اے ڈی ایس اوجلا اور کلو فورس کے جی او سی میجر جنرل سنجیو سنگھ سلاریہ ہفتے کی صبح پوتر گھپا پہنچے اور وہاں جاری ریسکیو آپریشنز کا جائزہ لیا۔انہوں نے کہا کہ فوج کسی بھی صورتحال میں یاتریوں کو ہر ممکن مدد فراہم کرنے کیلئے پر عزم ہے ۔