’یہ ریل رابطہ جموں کشمیر کی نئی طاقت کی پہچان اور بھارت کے ابھرتے ہوئے عزم کا اعلان ہے‘کشمیر کے نوجوانوں کے خوابوں کو روکا نہیں جائے گا، مودی خود راستے میں کھڑا ہوگا ‘
کٹرا//
وزیراعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ ماتا ویشنو دیوی کے آشیرواد سے کشمیر کی وادی اب بھارت کے ریل نیٹ ورک سے مکمل طور پر جڑ گئی ہے، اور اسے ملک کی اتحاد اور عزم کا جشن قرار دیا۔
چناب اور انجی پلوں کا افتتاح کرنے اور دو وندے بھارت ٹرینوں کو سبز جھنڈی دکھانے کے بعد کٹرہ میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا’’آج کا پروگرام بھارت کی اتحاد اور عزم کی ایک عظیم تقریب ہے۔ ماتا ویشنو دیوی کے آشیرواد سے کشمیر کی وادی بھارت کے ریل نیٹ ورک سے جڑ گئی ہے۔ ہم نے ماتا بھارتی کو بیان کرتے ہوئے ہمیشہ احترام سے کہا ہے،’کشمیر سے کنیاکماری‘۔ اب یہ ریل نیٹ ورک کے لیے بھی حقیقت بن چکا ہے‘‘۔
مودی نے کہا کہ ادھمپور،سرینگر،بارہمولہ ریل لنک (یو ایس بی آر ایل) منصوبہ صرف ایک نام نہیں، بلکہ ’’جموں و کشمیر کی نئی طاقت کی پہچان اور بھارت کے ابھرتے ہوئے عزم کا اعلان ہے‘‘۔
ان کاکہنا تھا’’مجھے تھوڑی دیر پہلے چناب اور انجی پلوں کا افتتاح کرنے کا اعزاز ملا۔ آج جموں و کشمیر کو دو نئی وندے بھارت ٹرینیں ملی ہیں۔۴۶ ہزار کروڑ روپے کے منصوبے شروع کیے گئے ہیں جو جموں و کشمیر کی ترقی کو تیز کریں گے‘‘۔
وزیراعظم نے یو ایس بی آر ایل منصوبے کی تکمیل کو ’’جموں و کشمیر کے لاکھوں لوگوں کے خواب کی تعبیر‘‘ قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا’’تمام اچھے کام واقعی میرے لیے چھوڑ دیے گئے ہیں۔ ہماری حکومت کے نصیب میں یہ ہے کہ یہ منصوبہ ہمارے دور میں تیز ہوا اور تکمیل تک پہنچا۔ یہ ایک بہت ہی چیلنجنگ منصوبہ تھا، لیکن ہماری حکومت ہمیشہ چیلنج کو چیلنج کرنے کا انتخاب کرتی ہے‘‘۔
چناب اور انجی پلوں پر چلتے ہوئے‘انہوں نے کہا کہ انہوں نے ’’بھارت کی بلند آرزؤں اور ہمارے انجینئرز اور مزدوروں کے بے مثال ہنر اور حوصلے‘‘کو محسوس کیا۔
وزیراعظم نے مزید کہا’’ چناب برج ایفل ٹاور سے بھی اونچا ہے۔ یہ پل پہاڑی سلسلے پِیر پَنجال پر بھارت کی طاقت کی زندہ علامت ہیں۔ یہ بھارت کے روشن مستقبل کی گرج ہے۔ کشمیر کے سیب اب کم لاگت اور وقت پر ملک بھر کے بڑے بازاروں تک پہنچیں گے‘‘۔
مودی نے کہا کہ مرکز میں بی جے پی کی قیادت والی حکومت کے گزشتہ ۱۱ سالوں میں۲۵ کروڑ سے زائد لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ہے۔
وزیراعظم نے مزید کہا’’یہ سال غریبوں کے لیے وقف رہے ہیں۔ جو لوگ خود کو سماجی نظام کے ماہر سمجھتے ہیں، جو ذات پات اور پسماندگی کے سیاست میں ڈوبے ہوئے ہیں، جنہوں نے ہمیشہ دلتوں کے نام پر سیاست کی ہے، انہیں ہماری اسکیموں کے نتائج دیکھنے چاہئیں۔ ان فوائد کو حاصل کرنے والے وہی دلتوں، قبائلیوں اور پسماندہ طبقات کے لوگ تھے جو کبھی جھگیوں اور جنگلوں میں رہتے تھے‘‘۔
وزیراعظم نے مزید کہا نے کہا کہ جموں و کشمیر نے اتنی طویل تباہی دیکھی کہ لوگ خواب دیکھنا چھوڑ چکے تھے اور دہشت گردی کو تقدیر سمجھنے لگے تھے۔ ’’لیکن ہم نے انہیں اس سے نکالا ہے۔ اب عوام چاہتے ہیں کہ جموں و کشمیر فلم سازی کا مرکز اور کھیلوں کا گڑھ بنے‘‘۔
وزیر اعظم نے جموں کشمیر میں قائم کی گئی دو ریاستی سطح کی کینسر انسٹی ٹیوٹس اور سات نئے میڈیکل کالجوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ایم بی بی ایس نشستیں ۵۰۰سے بڑھا کر۱۳۰۰کر دی گئی ہیں۔ انہوں نے شری ماتا ویشنو دیوی انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ایکسیلینس کی خدمات کو سراہا اور اعلان کیا کہ اس اسپتال کی گنجائش ۳۰۰سے بڑھا کر۵۰۰بستروں کی جائے گی۔
مودی نے پچھلے ۱۱سالوں میں کروڑوں افراد کو غربت سے نکالنے والے منصوبوں جیسے آواس یوجنا، اجولا اسکیم، آیوشمان بھارت، جل جیون مشن اور کسان سمان ندھی کا بھی تفصیلی ذکر کیا۔
وزیر اعظم نے اعلان کیا کہ بارڈر فائرنگ سے متاثرہ خاندانوں کو مالی مدد دی جا رہی ہے ، اور اب شدید نقصان والے گھروں کو دو لاکھ جبکہ جزوی نقصان والوں کو ایک لاکھ روپے اضافی مدد دی جائے گی۔دس ہزارنئے بنکروں کی تعمیر، دو نئی بارڈر بٹالینز اور دو خواتین بٹالینز کی تشکیل کا بھی اعلان کیا۔
مودی نے کٹھوعہ،جموں ہائی وے کو چھ رویہ ایکسپریس وے اور اکھنور-پونچھ ہائی وے کو وسیع کرنے کے منصوبوں کا بھی اعلان کیا، ساتھ ہی۱۸۰۰کلومیٹر نئی سڑکیں بنائی جا رہی ہیں جن سے۴۰۰گاؤں کو ہر موسم میں جوڑا جائے گا۔
وزیر اعظم نے ’آپریشن سندور‘ کو آتم نربھر بھارت کی طاقت کی علامت بتایا اور کشمیری نوجوانوں سے کہا کہ وہ مینو فیکچرنگ انقلاب میں شامل ہوں۔ انہوں نے’‘مشن مینو فیکچرنگ‘کی اہمیت بیان کی اور نوجوانوں کو جدید خیالات اور اختراعات کے ذریعے بھارت کو دنیا کے چوٹی کے دفاعی برآمد کنندگان میں شامل کرنے کا ہدف دیا۔
مودی نے کہا’’۳ جولائی سے امرناتھ یاترا شروع ہوگی، اور ہم اپنے اردگرد عید کی خوشی دیکھ رہے ہیں۔ پہلگام حملے کے باوجود جموں و کشمیر کی ترقی رکے گی نہیں۔ یہ نریندر مودی کا وعدہ ہے۔ اگر کوئی جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو ان کے خواب پورے کرنے سے روکنے کی کوشش کرے گا، تو اْس رکاوٹ کو پہلے مودی کا سامنا کرنا پڑے گا۔‘‘