سرینگر//(ویب ڈیسک)
مکہ مکرمہ میں کرونا وائرس کی وبا کے باعث دو سال کی غیر حاضری کے بعد بیرون ملک مقیم عازمین کی رہائش گاہوں میں زندگی بحال ہو گئی ہے۔
حجاج کرام کے یہ مسکن دو سال تک خالی رہنے کے بعد سعودی عرب کے باہر سے عازمین حج کی آمد کے بعد پھر سے آباد ہوگئے ہیں۔ دو سال کی ویرانی کے حجاج کے مسکنوں کے گلے کوچوں میں ہرطرف حرکت، گہما گہمی اور رونق دکھائی دیتی ہے۔
’العربیہ ڈاٹ نیٹ‘ کی ٹیم نے ان رہائش گاہوں کا دورہ کیا تاکہ حجاج کرام کی دوبارہ بیت اللہ کی طرف واپسی کی نگرانی کی جا سکے۔ حج کے مناسک ادا کرنے کے لیے آنے پر خوشی ہوئی کیونکہ عازمین کے گھروں کو ملکوں کے جھنڈوں اور حج مشنوں سے سجایا گیا تھا۔
مکہ مکرمہ میں ہوٹلوں میں دلچسپی رکھنے والے رئیل اسٹیٹ کنسلٹنٹ ‘فواز بدری نے ’العربیہ‘ کو بتایا کہ مکہ مکرمہ میں عازمین کی رہائش کے لیے مختص کردہ ہاؤسنگ یونٹس نے عازمین کی آمد شروع ہوگئی ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ ہوٹلوں اور رہائش گاہوں کے مرکزی علاقے کے ارد گرد زبردست گہما گہمی ہے اور دوسرے مقامات پر حجاج کرام کی تلبیہ اور تکبیرو تحلیل کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔
بدری نے اس بات کی بھی نشاندہی کی کہ بیرون ملک سے عازمین کی واپسی کے ساتھ ہی سڑکوں، ہوٹلوں، عمارتوں کے بیرونی حصے، عازمین کی رہائش گاہوں اور فٹ پاتھوں کو اسلامی ممالک اور حج مشنز اور مہمات کے جھنڈوں سے سجایا گیا ہے۔
اس دوران سعودی عرب میں حج کی ادائیگی کے لئے عازمین حج کی مدینہ منورہ آمد کا سلسلہ جاری ہے۔اعداد و شمار کے مطابق کرہ ارض سے بری اور فضائی سفر مکمل کر کے مدینہ پہنچنے والے عازمین کی تعداد تین لاکھ ۱۲ ہزار۹۸۲ تک پہنچ گئی ہے۔
سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ایس پی اے نے وزارت حج و عمرہ کے حوالے سے مدینہ آنے اور یہاں سے جانے والے عازمین حج کی تعداد جاری کی ہے۔
سرکاری شمار کے مطابق مدینہ کے شہزادہ محمد بن عبدالعزیز انٹرنیشنل ائیرپورٹ سے اب تک دو لاکھ ۵۲ ہزار ۱۴۰عازمین آ چکے ہیں جبکہ زمینی راستوں سے اب تک ۴۷ ہزار۵۲۱ عازمین مدینہ پہنچ گئے ہیں۔