سرینگر//
نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی (این آئی اے) نے منگل کو کہا کہ اس نے ایل او سی پار کرنے والے دو سابق تاجروں کو گرفتار کیا ہے۔
این آئی اے نے آج جاری ایک بیان میں کہا’’کل (۲۷ جون)‘کو این آئی اے نے دو ملزمان ‘ تنویر احمد وانی ولد غلام احمد وانی ساکن اچگوزہ راج پورہ پلوامہ اور پیر ارشد اقبال عرف آشو ولد پیر غیاث الدین ساکن خواجہ باغ، بارہمولہ کو گرفتار کیا ‘‘۔
این آئی اے کے مطابق، یہ مقدمہ جموں و کشمیر اور پاکستان کے درمیان کراس ایل او سی تجارتی میکانزم کے ذریعے مبینہ طور پر اضافی منافع کمانے اور جموں و کشمیر میں عسکریت پسندانہ سرگرمیوں کو ہوا دینے کیلئے مبینہ طور پر ان فنڈز کا استعمال کرنے سے متعلق ہے۔
یہ تجارت سال۲۰۰۸ میں دو تجارتی سہولت مراکز (ٹی ایف سیز) کے ذریعے شروع ہوئی تھی جو سلام آباد، ضلع بارہمولہ کے اْڑی اور پونچھ ضلع میں چکن دا باغ میں واقع ہے۔ تجارتی میکانزم کے ایس او پی کے مطابق، پاک اور جموں و کشمیر کے درمیان ۲۱ آئٹمزکی تجارت کی اجازت دی گئی تھی اور یہ بارٹر سسٹم پر مبنی تھی۔
بیان میںاین آئی اے نے دعویٰ کیا ’’تحقیقات کے دوران یہ بات سامنے آئی ہے کہ برآمدی اشیاء کی اوور انوائسنگ اور تاجروں کے ذریعہ درآمدی اشیاء کی انڈر انوائسنگ سے اضافی منافع کمایا گیا‘‘۔
این آئی اے نے کہا کہ گرفتار ملزمین ’سرحد پار ایل او سی کے تاجر‘ ہیں اور وہ اپنے ناموں یا اپنے دوستوں‘ خاندان کے افراد، رشتہ داروں وغیرہ کے ناموں پر رجسٹرڈ کئی کراس ایل او سی تجارتی فرموں کو سنبھال رہے تھے۔
این آئی اے نے کہا’’وہ مختلف (عسکریت پسند) تنظیموں‘بالائی زمین ورکروں ‘پتھراؤ کرنے والوں وغیرہ کے ارکان کو فنڈ فراہم کرتے تھے۔اس معاملے میں مزید تفتیش جاری ہے۔‘‘