نئی دہلی//کرناٹک بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) میں قیادت کی تبدیلی کی قیاس آرائیوں کی سختی سے تردید کرتے ہوئے پارٹی کے سینئر لیڈر آر اشوکا نے جمعہ کو واضح کیا کہ ریاستی صدر کو تبدیل کرنے کے بارے میں پارٹی یا مرکزی قیادت کے اندر کوئی بات چیت نہیں ہورہی ہے ۔
اس کے بجائے ، انہوں نے زور دے کر کہا کہ پارٹی کی پوری توجہ کرناٹک میں "تباہ شدہ اور بدعنوان” کانگریس حکومت پر اپنے حملے کو تیز کرنے پر ہے ۔
مسٹر اشوکا نے آج یہاں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کرناٹک بی جے پی کے صدر کو تبدیل کرنے کے بارے میں کوئی بات چیت نہیں ہورہی ہے ۔ مرکزی سطح پر کرناٹک کے بارے میں ابھی تک کچھ سوچا نہیں گیا ہے ۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس طرح کی باتیں میڈیا کی طرف سے مکمل طور پر من گھڑت ہیں اور پارٹی کے اندر کی حقیقت کی عکاسی نہیں کرتیں۔
تاہم مسٹر اشوکا کے ریمارکس کو بی جے پی کے اندرونی معاملات سے کرناٹک میں کانگریس کے بڑھتے ہوئے بحران کی طرف لوگوں کی توجہ ہٹانے کی حکمت عملی کے طور پر دیکھا جا رہا ہے ۔ انہوں نے کہا، "کانگریس کی حکومت پہلے ہی اپنے بوجھ سے گر رہی ہے ۔ ان کے اپنے ایم ایل اے اسے بدعنوان اور ناکارہ قرار دے رہے ہیں۔ جب انہیں اپنے وزیر اعلیٰ پر اعتماد نہیں رہا تو الٹی گنتی شروع ہو گئی ہے ۔”
بی جے پی کے سینئر لیڈر نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ان کا دورہ دہلی [؟] مرکزی قیادت کو سہ ماہی بنیادوں پر باقاعدہ بریفنگ [؟] پوری طرح سے مرکزی وزراء کو حکمراں کانگریس کیمپ میں بدامنی کے بارے میں بریفنگ دینے پر مرکوز تھی۔ "میں نے مسٹر امیت شاہ، مسٹر جے پی نڈا، مسٹر بی ایل سنتوش، مسٹر دھرمیندر پردھان اور مسٹر راج ناتھ سنگھ سے ملاقات کی۔ ہم نے اس بات پر تبادلہ خیال کیا کہ کس طرح کانگریس کے ایم ایل اے بغاوت کر رہے ہیں، مختص کردہ فنڈز حلقوں تک نہیں پہنچ رہے ہیں اور کس طرح ہمارے دباؤ نے غیر قانونی والمیکی اسٹال الاٹمنٹ کو واپس لینے پر مجبور کیا،”
مسٹر اشوک نے بی جے پی کے اندر دھڑے بندی کے الزامات کی بھی تردید کی اور کسی نام نہاد غیر جانبدار یا باغی گروپ کا حصہ ہونے سے انکار کیا۔ انہوں نے کہا، "میں اس پارٹی میں 45 سال سے ہوں، میں ایمرجنسی کے دوران جیل گیا، اجودھیا کے لیے لڑا تھا- میں کبھی کسی کیمپ کا حصہ نہیں رہا۔ ہم ادارہ جاتی نظام کی پیروی کرتے ہیں اور ہمارے قومی رہنما ضرورت پڑنے پر فیصلہ کریں گے ۔ فی الحال یہ موضوع زیر بحث بھی نہیں ہے ۔”
ان کے بیانات ایسے وقت میں آئے ہیں جب کئی میڈیا رپورٹس میں بی جے پی کی مرکزی قیادت کرناٹک ریاستی یونٹ میں تبدیلیوں پر غور کرنے کے بارے میں قیاس آرائیاں کر رہی ہیں۔ مسٹر اشوک نے کہا میں ہر تین ماہ بعد یہاں آتا ہوں۔ اگر میں ہر ہفتے آتا تو آپ کو اندازہ ہوتا، لیکن یہ صرف ایک روٹین ہے "۔