سرینگر//
جموں کشمیر میں جمعرات کو شدید گرمی کی لہر برقرار رہی ، کئی علاقوں میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ سری نگر میں ۳۴ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کے اعداد و شمار کے مطابق ، سرینگر میں۲ء۳۴ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ، جو معمول سے۲ء۶ ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ہے ، جبکہ قاضی گنڈ ۹ء۳۳ڈگری سینٹی گریڈ (معمول سے ۲ء۷ ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ) رہا۔
پہلگام میں۰ء۲۹ ڈگری سینٹی گریڈ (۳ء۵ ڈگری سینٹی گریڈ اے این) ، کپواڑہ میں۰ء۳۳ ڈگری سینٹی گریڈ (۸ء۴ ڈگری سینٹی گریڈ اے این) اور کوکرناگ میں ۲ء۳۳ ڈگری سینٹی گریڈ (۰ء۷ ڈگری سینٹی گریڈ ) ریکارڈ کیا گیا یہاں تک کہ گلمرگ میں بھی۸ء۲۴ ڈگری سیلسیس (۰ء۶ ڈگری سینٹی گریڈ) ریکارڈ کیا گیا۔
جموں خطے میں ، جموں شہر میں زیادہ سے زیادہ۶ء۴۳ ڈگری سینٹی گریڈ (معمول سے ۸ء۴ ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ) ریکارڈ کیا گیا۔ کٹرا میں۵ء۳۹ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ، جبکہ بانیہال ، بٹوٹ اور بھدرواہ سبھی ۳۳ ڈگری سینٹی گریڈ سے زیادہ رہے ، جو ان کی موسمی اوسط سے نمایاں طور پر زیادہ ہے۔
لداخ میں لیہہ کا درجہ حرارت۲ء۲۶ ڈگری سینٹی گریڈ اور کرگل کا درجہ حرارت۸ء۲۶ ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔
محکمہ موسمیات کے مطابق وادی کشمیر میں۱۳جون تک شدید گرمی سے راحت ملنے کی کوئی امید نہیں ہے ۔انہوں نے لوگوں سے زیادہ سے زیادہ مقدار میں پانی پینے اور شدید گرمی کے وقت باہر نکلنے سے پرہیز کرنے کی صلاح دی ہے ۔
موسمیات محکمے کے مطابق وادی میں۱۳جون تک موسم خشک اور گرم رہنے کا امکان ہے ۔انہوں نے کہا کہ بعد میں۱۴سے۱۷تک موسم کہیں کہیں گرج چمک کے ساتھ ہلکی بارشوں کا امکان ہے اور اس دوران کچھ مقامات پر تیز ہوائیں بھی چل سکتی ہیں۔ان کا کہنا ہے کہ۱۸سے۲۰جون تک ایک بار پھر موسم خشک اور گرم رہ سکتا ہے ۔
محکمے نے اپنی ایڈوائزری میں لوگوں سے زیادہ سے زیادہ مقدار میں پانی پینے اور بیرونی سرگرمیوں سے پرہیز کرنے کی صلاح دی ہے جبکہ کسانوں سے اپنے کھیت کھلیانوں میں کام جاری رکھنے کو کہا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اس دوران جموں کشمیر میں کہیں کہیں شدید ہیٹ ویو کا بھی امکان ہے ۔
ادھر وادی میں جاری شدت کی گرمی کے پیش نظر والدین سکولوں میں گرمی کی تعطیلات کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
اعجاز احمد نامی ایک والد نے یو این آئی کو بتایا’’شدید گرمی کے پیش نظر اسکولوں میں مختصر گرمائی تعطیلات کا اعلان کرنے کی ضرورت محسوس ہو رہی ہے ‘‘۔انہوں نے کہا’’موسم میں تبدیلی واقع ہونے کے بعد سکول دوبارہ کھولنے کا اعلان کیا جا سکتا ہے ، کم سے کم پرائمری سطح تک کے اسکولوں میں گرمائی تعطیلات ہونی چاہئے ‘‘۔
ان کا کہنا تھا’’محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے مطابق متعلقہ محکمہ گرمائی چھٹیوں کا پلان تیار کرسکتا ہے ‘‘۔
وزیر تعلیم سکینہ یتو نے گذشتہ روز کہا کہ وادی میں جاری شدید گرمی کی لہر کے پیش نظر حکومت اسکولوں کے لیے جلد تعطیلات کا اعلان کرنے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے ۔
ایتو نے کہا’’محکمہ تعلیم موجودہ موسمی حالات کا بغور جائزہ لے رہا ہے ۔ اگر ہمیں محسوس ہوا کہ قبل از وقت تعطیلات دینا ضروری ہے ، تو ہم اس پر فیصلہ لیں گے ‘‘۔
وادی میں جاری گرمی کی لہر کے پیش نظر ڈاکٹروں نے بھی لوگوں سے احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی تاکید کی ہے ۔انہوں نے لوگوں سے لسی، لیمبو پانی اور گھر میں تیار کی جانے والی مشروبات کو خاص طور پر استعمال کرنے کو کہا ہے ۔
لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ ہلکے رنگ کے ڈھیلے کپڑے زین تن کریں اور باہر نکلتے وقت اپنے سروں کو کپڑے سے ڈھانپیں یا چھتری، ٹوپی کا استعمال کریں۔
ماہرین نے خاص طور پر عمر رسیدہ ،افراد، مریضوں اور بچوں کو گرمی کے سخت اوقات کے دوران باہر نکلنے سے اجتناب کرنے کی صلاح دی ہے ۔