سرینگر//
جموں کشمیر میں واقع دو انتہائی حساس مرکزی جیلوں کی سکیورٹی اب سنٹرل انڈسٹریل سکیورٹی فورس (سئ آئی ایس ایف) کے سپرد کر دی گئی ہے ۔
اس اقدام کا مقصد دہشت گردی سے جڑے خطرات کے پیش نظر جیلوں کی حفاظت کو مزید مستحکم بنانا ہے ۔
سرکاری ذرائع نے بتایا کہ سی آئی ایس ایف نے سری نگر سنٹرل جیل اور جموں کے کوٹ بلوال سنٹرل جیل کی مکمل داخلی سکیورٹی سنبھال لی ہے ۔
سی آئی ایس ایف نے تین برس قبل ہی جموں و سری نگر ایئرپورٹس کی سکیورٹی بھی اپنے ہاتھ میں لی تھی۔
سی آئی ایس ایف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم’ایکس(سابق ٹویٹر) پر ایک بیان میں کہا’’‘ہمیں سرینگر جیل کی حفاظت پر فخر ہے ، اور ہمارے تربیت یافتہ اہلکار ہر وقت پیشہ ورانہ معیار کے ساتھ اپنی ڈیوٹی انجام دے رہے ہیں‘‘۔
سی آئی ایس ایف عموماً مرکزی سرکاری دفاتر، ہوائی اڈوں، بندرگاہوں، میٹرو اسٹیشنز اور اہم صنعتی اداروں کی سکیورٹی کی ذمہ دار ہوتی ہے ، تاہم اب اسے جموں و کشمیر کی ان دو اعلیٰ سکیورٹی جیلوں کی حفاظت بھی سونپ دی گئی ہے ، جن میں درجنوں خطرناک دہشت گرد اور جرائم پیشہ قیدی قید ہیں۔
ذرائع کے مطابق دونوں جیلوں میں مجموعی طور پر۱۴۰۰سے زائد قیدی بند ہیں، جن میں کئی اہم ملی ٹنٹ کمانڈر اور سنگین مقدمات میں ملوث افراد شامل ہیں۔
سی آئی ایس ایف کے اہلکار جیل کے اندرونی سکیورٹی نظام کو سنبھالیں گے ، جبکہ بیرونی سرحدوں کی نگرانی اور سکیورٹی بدستور سینٹرل ریزرو پولیس فورس (سی آر پی ایف) کے سپرد رہے گی۔
ایک اعلیٰ افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا ’’ جی ہاں، ان دونوں جیلوں کی۲۴گھنٹے سکیورٹی اب سی آئی ایس ایف کے حوالے کر دی گئی ہے ۔ مستقبل میں جموں و کشمیر کی مزید جیلوں کی حفاظت سی آئی ایس ایف کے حوالے کرنے پر غور کیا جا رہا ہے ‘‘۔
اس وقت جموں کشمیر میں جیلوں کی مجموعی گنجائش۳۶۲۹قیدیوں کی ہے ، مگر موجودہ وقت میں ان جیلوں میں۵۳۰۰سے زائد قیدیوں کو رکھا گیا ہے ۔
سرینگر سنٹرل جیل ماضی میں کئی بار تنازعات کا شکار رہی ہے ۔
گزشتہ برس جموں و کشمیر پولیس کی کاؤنٹر انٹیلیجنس کشمیر (سی آئی کے ) اور اسٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی (ایس آئی اے ) نے ایک مشترکہ کارروائی کے دوران دہشت گردی سے جڑے ایک کیس کے سلسلے میں اس جیل پر چھاپہ مارا تھا۔
حکام کے مطابق، جموں و کشمیر میں بڑھتے سکیورٹی خطرات کے پیش نظر حالیہ برسوں میں متعدد مرکزی ادارے سی آئی ایس ایف کی سیکیورٹی حاصل کرنے کیلئے رجوع کر چکے ہیں۔