سرینگر//
وزیر اعظم نریندر مودی کی جانب سے گزشتہ ہفتے شروع کی گئی کٹرا،سرینگر وندے بھارت ایکسپریس کو غیر معمولی عوامی ردعمل حاصل ہوا ہے ، جہاں صرف چھ دنوں میں ہی ریکارڈ بکنگ درج کی گئی ہے ، اور آئندہ دو ہفتوں تک کی تمام نشستیں مکمل طور پر بک ہو چکی ہیں۔
ریلوے کے ایک اعلیٰ افسر نے تصدیق کرتے ہوئے کہا’’کٹرا سے سرینگر اور سری نگر سے کٹرا کے درمیان چلنے والی دونوں وندے بھارت ٹرینوں میں۲۶جون تک کوئی نشست دستیاب نہیں ہے ‘‘۔
افسر نے مزید بتایا کہ جولائی کے مہینے کے لیے بھی بکنگ کا عمل جاری ہے ، خصوصاً امرناتھ یاترا کے پیش نظر۳جولائی سے زائرین کی بڑی تعداد کی آمد متوقع ہے ۔
افسر کے مطابق یہ ریل گاڑی صرف سیاحوں یا زائرین کے لیے ہی نہیں بلکہ بڑی تعداد میں مقامی شہری بھی اس کا فائدہ اٹھا رہے ہیں، کیونکہ یہ ٹرین محض تین گھنٹوں میں کٹرا سے سرینگر کا فاصلہ طے کرتی ہے ، جو کہ ایک بڑی تبدیلی ہے ۔
یاد رہے کہ۶جون کو وزیر اعظم نریندر مودی نے کٹرا سے وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھا کر روانہ کیا تھا اور اُدھم پور،سرینگر،بارہمولہ ریلوے لنک کو قوم کے نام وقف کیا تھا، جس سے کشمیر کو ملک کے دیگر حصوں سے براہ راست ریلوے کے ذریعے جوڑ دیا گیا ہے ۔
نیشنل کانفرنس کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے بھی سرینگر سے کٹرہ تک وندے بھارت میں سفر کیا اور ماتا ویشنو دیوی مندر میں حاضری دی۔
ڈاکٹر فاروق نے کہا کہ یہ میرا خواب تھا کہ ایک دن سرینگر سے ٹرین کے ذریعے ماتا کے درشن کیلئے سفر کروں، جو آج پورا ہوا۔ مجھے یقین ہے کہ اس سے ریاست میں سیاحت کو نیا فروغ ملے گا۔
یہ جدید ترین ریل گاڑی چناب پل ‘جو دنیا کا سب سے بلند ریلوے آرچ پل ہے ‘ اور انجی پل ملک کا پہلا کیبل اسٹیڈ ریل پل جیسے تعمیراتی شاہکاروں سے گزرتی ہے ۔ اس راستے پر سفر کرتے ہوئے مسافر خوبصورت وادیوں، سرنگوں اور برف پوش پہاڑوں کے حسین مناظر سے لطف اندوز ہو سکتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ وندے بھارت ایکسپریس کی شروعات سے جموں کشمیر میں نہ صرف سیاحت کو تقویت ملے گی بلکہ مقامی عوام کو بھی ایک محفوظ، آرام دہ اور تیز رفتار سفری سہولت فراہم ہوئی ہے ۔