نئی دہلی// کانگریس نے وزیر اعظم نریندر مودی پر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ نہ صرف امریکہ اور چین بلکہ ملک کے اڈانی جیسے صنعت کاروں کے سامنے بھی سرینڈرکر رہے ہیں، جو کہ کہیں بھی قومی مفاد میں نہیں ہے ۔
انہوں نے کہا، ‘‘ 2018 میں، حکومت نے ہوائی اڈے کے ٹینڈرز کے لیے ایک اشتہار جاری کیا، جس میں لکھا گیا تھا کہ ہوائی اڈے کو چلانے کے لیے کسی تجربے کی ضرورت نہیں ہے ۔ یہ صرف ایک شخص کو ٹینڈر دینے کے لیے کیا گیا تھا، لیکن اس کی کوئی میڈیا کوریج نہیں تھی۔ احمد آباد، منگلورو، جے پور، لکھنؤ، گوہاٹی اور ترواننت پورم، تمام ہوائی اڈے اڈانی کو سونپ دیے ۔ممبئی ہوائی اڈے کے لیے جی وی کے کمپنی کو پریشان کیاگیا تومجبور ہوکر انھوں نے اڈانی کو یہ ہوائی اڈہ دیدیا۔
ڈاکٹر کمار نے کہا کہ جناب مودی نے بینکوں کو اڈانی کا اے ٹی ایم بنا دیا ہے ۔ اڈانی پر کل بینک ایکسپوزر 40,000 کروڑ روپے ہے اور اب بینک آف بڑودہ اور پنجاب نیشنل بینک سے پی وی سی پروجیکٹ کے لئے بات چیت چل رہی ہے ، لیکن ان سارے معاملوں پر میڈیامیں کوئی خبر نہیں ہے ۔ کینیا کی حکومت نے اڈانی کا معاہدہ منسوخ کر دیا تھا اور اڈانی کو گرفتار کرنے کی تیاری کر لی تھی، لیکن ہندوستان کے کسی اخبار میں اس بارے میں کوئی ذکر نہیں ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں اڈانی کی ڈیل کے بارے میں غیر ملکی اخبارات میں پڑھ کر پتہ چل رہا ہے ، لیکن ہمارے ملک کے میڈیا میں کوئی اس پر بات نہیں کر رہا ہے ۔ ملک کی وقار کو مجروح کیا جا رہا ہے ، لیکن کوئی کچھ نہیں کہہ رہا کیونکہ ‘نریندر نے سرینڈر ’ کردیاہے ۔ فوجی کارروائی کے دوران چین نے کھل کر پاکستان کا ساتھ دیا لیکن مسٹر مودی چین کا نام تک نہیں لے رہے ۔ چین دریائے برہم پترا پر دنیا کا سب سے بڑا ڈیم بنا رہا ہے ، لیکن اس پر کوئی بات نہیں ہوئی، جب کہ یہ ڈیم پورے شمال مشرق کی صورتحال بدل دے گا۔