مسٹر چوہان نے منگل کو ‘وکست کرشی سنکلپ ابھیان’ کے چھٹے دن مہاراشٹر کے پونے ضلع کے نارائن گاؤں میں کسانوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کسی بھی کمپنی یا شخص کے خلاف کارروائی کرنے کے لیے سخت قانون بنانے کی طرف بڑھ رہی ہے جو نقلی کھاد یا کیڑے مار دوا بنا کر کسانوں کو فراہم کرتی ہے ۔ انہوں نے کہاکہ "کیڑے مار ادویات اور کھادوں کا درست اور متوازن استعمال ہونا چاہیے ۔ حکومت ایک سخت قانون بنانے پر غور کر رہی ہے ، جس کے تحت کسی بھی کمپنی یا شخص کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی جو نقلی کھاد یا کیڑے مار ادویات بنا کر کسانوں کو فراہم کرتا ہے "۔
مسٹر چوہان نے کہا کہ علاقہ وار زرعی ترقی کا منصوبہ تیار کیا جائے گا۔ مرکزی اور ریاستی حکومتیں زراعت اور کسانوں کی ترقی کے لیے مل کر کام کریں گی۔ بات چیت کے دوران کسانوں نے مرکزی وزیر کو اپنے تحفظات سے آگاہ کیا اور کم از کم امدادی قیمت، غیر موسمی بارشوں سے زرعی پیداوار کے نقصان، کاشتکاری پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات، وقت پر زرعی آلات اور بیجوں کی عدم دستیابی، ریفریجریشن کی بہتر اسٹوریج کی سہولیات، زرعی پروسیسنگ سینٹر کی دستیابی اور دیگر اہم معاملات پر اپنے خیالات پیش کئے ۔