سرینگر//
سرینگر جموں شاہراہ کو قابل آمدورفت بنانے کی خاطر کام بڑے پیمانے پر شروع کیا گیا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ بھاری برکم چٹانوں کو ہٹانے کی خاطر بلاسٹنگ بھی کی گئی ۔
یو این آئی اردو کے نامہ نگار نے بتایا کہ موسلا دھار بارشوں کے نتیجے میں سرینگر جموں شاہراہ پر متعدد مقامات پر پسیاںاور چٹانیں گر آئیں ہیں جنہیں ہٹانے کی خاطر کام جاری ہے ۔
نامہ نگار نے بتایا کہ شاہراہ کے دیول برج، مروگ، بیٹری چشمہ اور سیتا رام کے نزدیک شاہراہ پر کام ہنگامی بنیادوں پر جاری ہے اور شام تک پسیوں کو ہٹانے کا کام مکمل ہوگا۔
ڈپٹی کمشنر رامبن‘ مسرت اسلام، جو سڑک کی مرمت کے کاموں کی ذاتی طور پر نگرانی کر رہے ہیں‘ نے کہا کہ شاہراہ پر ۳۰ میں سے ۲۵ لینڈ سلائیڈنگ اور مٹی کے تودے کو صاف کر دیا گیا ہے۔
رامبن اور ادھم پور اضلاع میں ۳۳ مقامات پر مٹی کے تودے اور پتھر گرنے کی وجہ سے شاہراہ بند ہو گئی تھی، اس کے علاوہ۱۵۰ فٹ لمبی سڑک کی پٹی اور ہائی وے پر زیر تعمیر پل شدید بارشوں کی نذر ہو گیا تھا۔
اس دوران ٹریفک حکام کاکہنا ہے’’ بانہال رامبن سیکٹر میں پانچ سے چھ بند مقامات پر بحالی کا کام جاری ہے۔ اس سیکٹر میں دیر شام تک بحالی متوقع ہے‘‘۔
دریں اثنا ضلع ترقیاتی کمشنر ادھم پور نے بتایا کہ شاہراہ پر بحالی کا کام شدو مد سے جاری ہے ۔
ضلع ترقیاتی کمشنر ادھم پور نے بتایا کہ شاہراہ پر بھاری پسیاں گر آئیں جنہیں ہٹانے کی خاطر بلاسٹنگ کی گئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ پچھلے چوبیس گھنٹوں سے عملہ لگاتار کام میں لگا ہوا ہے ۔
دریں اثنا شاہراہ بند رہنے سے وادی کشمیر میں ذخیرہ اندازوں نے غذائی اجناس اور سبزیوں کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے ۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ انتظامیہ کی جانب سے قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے کے حوالے سے صرف زبانی جمع خرچ کی جارہی ہیں عملی طورپر منافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف متعلقہ محکمہ کارروائی عمل میں لانے سے قاصر ہے ۔انہوں نے بتایا کہ پرائس کنٹرول کمیٹیاں قیمتوں کو اعتدال پر رکھنے میں پوری طرح سے ناکام ثابت ہو گئی ہے ۔