سرینگر//
جموں کشمیر انسدادِ بدعنوانی بیورو (اے سی بی) نے سرینگر کے ڈپٹی کمشنر دفتر میں تعینات امتیاز احمد بٹ ولد مرحوم غلام محمد بٹ ساکن فردوس آباد، بٹہ مالو، سرینگر کے خلاف ان کے ذرائع آمدن سے کہیں زیادہ اثاثے رکھنے کے الزام میں باضابطہ مقدمہ درج کر لیا ہے ۔
انسدادِ بدعنوانی بیورو نے امتیاز احمد بٹ کی مالی سرگرمیوں اور اثاثوں کی تفصیلات پر مبنی خفیہ تحقیقات کے دوران پایا کہ مذکورہ سرکاری ملازم نے ایسے اثاثے جمع کیے ہیں جو ان کی جائز اور معلوم آمدنی سے قطعی طور پر مطابقت نہیں رکھتے ۔ جانچ کے دوران درج ذیل جائیدادوں اور اثاثوں کا انکشاف ہوا۔
فردوس آباد بٹہ مالو سرینگر میں۱۱مرلہ اراضی پر تعمیر شدہ رہائشی مکان۔اسی مقام پر۵ء۶مرلہ اراضی پر اضافی تعمیرات۔موضع نوگام، سرینگر میں۱۰مرلہ اراضی۔موضع نوگام، سرینگر میں مزید ۱۳مرلہ اراضی۔قیمتی گاڑیاں بشمول ٹویوٹا فورچیونر، ماروتی ویگن آر، اور رینو ڈسٹر شامل ہیں۔
اینٹی کرپشن بیورو کے مطابق تحقیقات میں یہ بھی انکشاف ہوا کہ امتیاز بٹ نے اپنے بچوں کی اعلیٰ تعلیم پر خطیر اخراجات کیے ، جن کا کوئی واضح مالیاتی جواز موجود نہیں۔ مختلف بینک اکاؤنٹس کی جانچ کے دوران متعدد مشکوک لین دین اور غیر وضاحتی نقد رقوم کی جمع کی نشاندہی ہوئی۔
مزید برآں، جموں و کشمیر بینک میں متعدد لاکرز کی موجودگی اور متعدد قیمتی غیر منقولہ جائیدادوں کی ملکیت بھی سامنے آئی ہے ۔
اے سی بی کا مزید کہنا ہے کہ مذکورہ ملازم کا طرزِ زندگی بھی ان کی ظاہر کردہ آمدنی سے میل نہیں کھاتا۔ان شواہد کی بنیاد پر اے سی بی نے ایف آئی آر نمبر۲۰۲۵/۰۹ تھانہ انسدادِ بدعنوانی، سرینگر میں دفعہ(بی)(۱)۱۳؍اور۱۳(۲)کے تحت فوجداری بدعنوانی کا مقدمہ درج کر لیا ہے ۔
اے سی بی ترجمان نے مزید بتایا کہ عدالت سے تلاشی وارنٹ حاصل کرنے کے بعد اینٹی کرپشن بیورو نے امتیاز احمد بٹ کے رہائشی اور دیگر مقامات پر بیک وقت چھاپے مارے ۔
یہ کارروائیاں مجسٹریٹ کی موجودگی میں، مقامی پولیس اور متعلقہ ایجنسیوں کے تعاون سے انجام دی گئیں، جن کے دوران متعدد اہم دستاویزات، ثبوت اور اثاثہ جات برآمد کیے گئے ۔انسدادِ بدعنوانی بیورو نے بتایا ہے کہ اس معاملے کی مزید تحقیقات جاری ہیں اور آئندہ دنوں میں مزید انکشافات متوقع ہیں۔