سرینگر//
جنوبی ضلع اسلام آباد کے سیاحتی مقام پہلگام کے تارسر جھیل کی ٹریکنگ پر گئے ۱۳سیاح اور تین ٹوریسٹ گائیڈ خراب موسم کے باعث وہاں پر پھنس کر رہ گئے جس دوران ایک سیاح اور مقامی ٹوریسٹ گائیڈ تارسر جھیل میں ڈوب گئے، خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دونوں کی موت واقع ہو ئی ہے۔
ادھر سم تھن ٹاپ میں بھاری برف باری میں پھنسے ہوئے ۲۵سیاحوں کو بھی ریسکو کیا گیا۔
یو این آئی اردو کو سرکاری ذرائع نے بتایا کہ شہرہ آفاق پہلگام کے تار سر جھیل کی ٹریکنگ پر۱۳سیاح اور تین ٹوریسٹ گائیڈ وہاں خراب موسم کے باعث پھنس کر رہ گئے۔انہوں نے بتایا کہ ایک ٹوریسٹ گائیڈ اور سیاح تار سر جھیل میں ڈوب جانے سے لاپتہ ہو گئے ہیں۔اْن کے مطابق گرچہ دونوں کی تلاش شدو مد سے جاری ہے تاہم دونوں کی موت واقع ہونے کو بھی خارج از مکان قرار نہیں دیاجاسکتا ہے۔
تحصیلدار پہلگام ڈاکٹر محمد تحسین نے بتایا کہ تارسر جھیل میں سیاحوں کا ایک گروپ خراب موسم کے باعث پھنس جانے کی اطلاع ملتے ہی فوری طورپر ریسکو آپریشن شروع کیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ ٹیم نے تیرہ سیاحوں سمیت ۱۵کو ریسکو کیا۔
ذرائع نے بتایا کہ مقامی ٹوریسٹ گائیڈ شکیل احمد ساکن گگن گیر گاندربل اور ڈاکٹر مہیش ساکن اْتر کھنڈ کو پانی کے تیز بہاو نے اپنے ساتھ بہا کر لیا اورخدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ دونوں از جان ہوئے ہیں۔
دریں اثنا سم تھن ٹاپ پر پھنسے ہوئے۲۵ سیاحوں کو بھی محفوظ جگہ منتقل کیا گیا۔سرکاری ذرائع کے مطابق ڈپٹی کمشنر اسلام آباد اور ایس ڈی ایم کوکر ناگ کی نگرامی میں پولیس اور محکمہ مال کی ٹیم نے سم تھن ٹاپ پر چھ گاڑیوں میں پھنسے ہوئے۲۵سیاحوں کو محفوظ جگہ پہنچایا۔
ذرائع نے بتایا کہ بھاری برف باری کے باعث شاہراہ پوری طرح سے برف سے ڈھکی ہوئی تھی تاہم پولیس اور ضلعی انتظامیہ کے آفیسران نے اپنی جانوں کو جوکھم میں ڈال کر سیاحوں کو بچانے میں کامیابی حاصل کی۔