سرینگر//
انسپکٹر جنرل آف پولیس کشمیر‘ وجے کمار نے بدھ کے روز عام لوگوں کو اعلیٰ سرکاری افسروں یا معززین کے طور پر نقل کرنے کے لیے جعلی واٹس ایپ ڈسپلے پکچر کا استعمال کرتے ہوئے دھوکہ دہی کرنے والوں سے نمٹنے کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا مشورہ دیا۔
اس معاملے پر جاری کردہ ایک ایڈوائزری میں، آئی جی پی کشمیر نے کہا کہ دھوکہ باز سرکاری افسران کی تصویر اوپن سورس انٹرنیٹ سے حاصل کرتے ہیں اور ورچوئل نمبر یا جعلی سم کارڈ پر واٹس ایپ اکاؤنٹ بناتے ہیں۔
ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ دھوکہ باز بعد میں افسر کی تصویر کو واٹس ایپ نمبر پر ڈسپلے پکچر کے طور پر اپ لوڈ کرتے ہیں اور لوگوں کو پیغام بھیجتے ہیں جو مالی یا انتظامی احسانات کا مطالبہ کرتے ہیں اور صارفین سے رقم کی منتقلی یا آن لائن گفٹ واؤچر خریدنے کو کہتے ہیں ۔
پولیس نے لوگوں سے کہا کہ وہ نامعلوم واٹس ایپ صارفین کی طرف سے موصول ہونے والے پیغامات کا جواب نہ دیں، رقم کی منتقلی یا آن لائن گفٹ واؤچر نہ خریدیں یا بینکنگ تفصیلات جیسے کریڈٹ کارڈ/ڈیبٹ کارڈ‘او ٹی پی‘ سی ڈبلیو نمبر یا کوئی پاس ورڈ شیئر نہ کریں۔
لوگوں کو کسی بھی ریموٹ ایکسیس ایپ کو انسٹال کرنے یا کسی بھی مشکوک لنک پر کلک کرنے کے خلاف بھی مشورہ دیا گیا ہے۔ انہیں یہ بھی مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ واٹس ایپ کی ترتیبات میں دستیاب دو فیکٹر تصدیق کو فعال کرکے واٹس ایپ اکاؤنٹ کو محفوظ بنائیں۔
اس دوران سینئر آئی اے ایس افسر‘ شاہد اقبال چودھری نے بدھ کو کہا کہ ایک سائبر مجرم ان کے ساتھیوں اور دوستوں کو دھوکہ دینے کیلئے ان کے موبائل نمبر کا استعمال کر رہا ہے۔
افسر نے اس معاملے کی جانکاری دینے کے لیے ٹویٹر پر جا کر جموں و کشمیر پولیس سے مجرم کے خلاف سخت کارروائی کرنے کی درخواست کی۔
چودھری نے کہا کہ ایک سائبر مجرم موبائل نمبر۸۱۰۵۸۱۹۲۱۴؍اور ان کی تصویر کا استعمال کرتے ہوئے ان کے ساتھیوں اور دوستوں کو مالی مدد کیلئے پیغامات بھیج رہا ہے۔
چودھری‘۲۰۰۹ بیچ کے انڈین ایڈمنسٹریٹو سروس (آئی اے ایس) افسر، قبائلی امور کے محکمے کے سیکرٹری اور مشن یوتھ جموں و کشمیر کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں۔ انہوں نے ۲۰۱۵ میں پرائم منسٹر ایوارڈ برائے پبلک ایڈمنسٹریشن حاصل کیا۔