نئی دہلی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کے روز اعلیٰ دفاعی اداروں کے ساتھ ایک اعلیٰ سطحی میٹنگ کی جس میں سیکورٹی کی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔
ہندوستان اور پاکستان کے درمیان کشیدگی بڑھنے کے بعد مودی نے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ، قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال اور تینوں مسلح افواج کے سربراہوں اور چیف آف ڈیفنس اسٹاف سے ملاقات کی تاکہ مستقبل کے لائحہ عمل پر حکمت عملی تیار کی جاسکے۔
۸؍اور ۹ مئی کی درمیانی شب کو بھارتی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی پاکستانی کوششوں کا مسلح افواج کی جانب سے متناسب اور مناسب جواب دینے کی وجہ سے پاکستان کے ساتھ تنازع شدت اختیار کر گیا ہے۔
ونگ کمانڈر ویومیکا سنگھ نے ایک بریفنگ میں کہا کہ پاکستان نے فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لئے ہندوستانی فضائی حدود کی خلاف ورزی کی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان نے بھارتی فوجی تنصیبات کو نشانہ بنانے کے لیے لیہہ سے سر کریک تک۳۶ مقامات پر ۳۰۰ سے۴۰۰ ڈرون بھیجے۔ ان ڈرونز کو بھارتی فوج نے مار گرایا تھا۔
اس سے قبل مودی نے تینوں مسلح افواج کے سابق سربراہان سمیت سابق فوجیوں سے بات چیت کی اور موجودہ صورتحال پر ان کی رائے لی۔
اس سے پہلے ہندوستانی مسلح افواج کے آپریشن سندور سے مایوس اور پریشان پاکستان نے جمعرات کی رات مغربی سرحد سے متصل علاقوں پر میزائل اور ڈرون حملے کئے ۔
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے جمعہ کی صبح یہاں اعلیٰ سطحی میٹنگ میں مغربی سرحد پر سکیورٹی کی صورتحال اور تیاریوں کا جائزہ لیا۔
وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے بتایا کہ وزیر دفاع نے مغربی سرحد پر سکیورٹی کی صورتحال اور ہندوستانی مسلح افواج کی آپریشنل تیاریوں کا جائزہ لینے کیلئے یہاں ساؤتھ بلاک میں اعلیٰ سطحی میٹنگ کی صدارت کی۔
ترجمان نے کہا کہ چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل انیل چوہان، آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی، بحریہ کے سربراہ ایڈمرل دنیش کے ترپاٹھی، فضائیہ کے سربراہ ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ اور دفاعی سکریٹری راجیش کمار نے میٹنگ میں شرکت کی۔
ذرائع کے مطابق اعلیٰ عسکری قیادت نے وزیر دفاع کو پاکستانی فوج کی جانب سے مغربی سرحد سے متصل علاقوں پر حملے کی کوشش اور مسلح افواج کی جانب سے اسے ناکام بنانے کے بارے میں آگاہ کیا۔ حکام نے وزیر دفاع کو پاکستان کے خلاف مسلم افواج کی کارروائیوں اور آئندہ کی حکمت عملی کے بارے میں بھی بتایا۔