سرینگر//(ڈیسک)
مرکزی حکومت نے ملک بھر کے ۲۴ہوائی اڈوں کی بندش کو ۱۵مئی کی صبح۵ بجکر ۲۹ تک بڑھا دیا ہے ، کیونکہ آپریشن سندور اور پاکستانی فوج کے ڈرون حملے کو ناکام بنانے کے بعد نئی دہلی اور اسلام آباد کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا ہے۔
جمعرات کو شہری ہوا بازی کی وزارت نے اعلان کیا تھا کہ ۲۴ ہوائی اڈے سول فلائٹ آپریشن کیلئے ۱۰مئی تک بند رہیں گے۔
چندی گڑھ، سرینگر، امرتسر، لدھیانہ، بھونتر، کشن گڑھ، پٹیالہ، شملہ، جیسلمیر، پٹھان کوٹ، جموں، بیکانیر، لیہہ، پوربندر اور دیگر شہروں میں ہوائی اڈے۱۵مئی تک بند رہیں گے۔
متعدد ایئرلائنز نے مسافروں کیلئے ٹریول ایڈوائزری بھی جاری کی ہے اور انہیں ہوائی اڈوں کی بندش اور سیکورٹی پروٹوکول میں اضافے کے بارے میں اپ ڈیٹ رہنے کے لئے کہا ہے۔
ایئر انڈیا نے جمعہ کے روز ایک پوسٹ میں کہا’’ہندوستان میں متعدد ہوائی اڈوں کو مسلسل بند رکھنے کے بارے میں ایوی ایشن حکام کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے بعد، جموں، سرینگر، لیہہ، جودھپور، امرتسر، چندی گڑھ، بھوج، جام نگر اور راجکوٹ سے آنے اور جانے والی ایئر انڈیا کی پروازیں۱۵مئی کو ہندوستانی وقت کے مطابق صبح ۲۹:۵ بجے تک منسوخ کردی گئی ہیں‘‘۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مدت کے دوران سفر کیلئے درست ٹکٹ رکھنے والے صارفین کو ری شیڈولنگ چارجز پر ایک بار کی چھوٹ یا منسوخی کیلئے مکمل رقم کی واپسی کی پیش کش کی جائے گی۔
انڈیگو نے کہا کہ سرینگر، جموں، امرتسر، لیہہ، چندی گڑھ، دھرم شالا‘بیکانیر، راجکوٹ، جودھپور اور کشن گڑھ سے آنے اور جانے والی تمام پروازیں عارضی طور پر ہوائی اڈے بند ہونے کی وجہ سے۱۵مئی کی صبح۲۹:۵ بجے تک منسوخ رہیں گی۔
دہلی کے آئی جی آئی ہوائی اڈے پر حکام نے بتایا کہ سخت حفاظتی پروٹوکول کی وجہ سے فلائٹ آپریشن متاثر ہوا ہے۔
جمعہ کی صبح ۵بجے سے دوپہر ۲بجے کے درمیان کل۶۶ ڈومیسٹک روانگی اور ۶۳آمد کے ساتھ ساتھ ۵بین الاقوامی روانگی اور ۴آمد منسوخ کردی گئی۔
دہلی ائیر پورٹ نے ایکس پر کہا’’دہلی ہوائی اڈے کا آپریشن معمول کے مطابق ہے۔ تاہم فضائی حدود کی بدلتی ہوئی صورتحال اور سخت حفاظتی اقدامات کی وجہ سے کچھ پروازوں کے شیڈول اور سکیورٹی پروسیسنگ کے اوقات متاثر ہوسکتے ہیں‘‘۔
جموں کشمیر کے پہلگام میں۲۲؍اپریل کو ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ۲۶ شہریوں کی ہلاکت کے بعد ہوائی اڈوں پر حفاظتی اقدامات میں اضافہ کیا گیا ہے۔ حملے کے بعد بھارت نے پاکستان پر سرحد پار دہشت گردی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا تھا جس کی پاکستان نے تردید کی تھی۔
جمعرات کی رات پاکستانی فوج نے۳۰۰تا۴۰۰ڈرون داغے تھے جنہیں بھارت کے فضائی دفاعی نظام نے روک دیا تھا۔ تاہم جموں و کشمیر، پنجاب، راجستھان اور گجرات کے کچھ حصوں میں زور دار دھماکوں اور ہوا میں پھٹنے والے میزائلوں سے شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
پاکستانی فوج نے بھی ایل او سی کے پار توپ خانے سے گولہ باری کی جس سے جموں کشمیر کے سرحدی گاؤوں میں جان و مال کا نقصان ہوا۔