بھارتی فوج نے ایل او سی کے مختلف سیکٹروں اور نیب الاقوامی سرحد بلا اشتعال فائرنگ کا موثر جواب
نئی دہلی//
دفاعی ذرائع نے بدھ کو بتایا کہ ہندوستان اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز (ڈی جی ایم اوز)نے منگل کو ہاٹ لائن پر بات چیت کی اور پاکستان کی طرف سے بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا۔
ذرائع نے کہا کہ ہندوستان نے پاکستان کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) اور بین الاقوامی سرحد پر پاکستانی فوج کی طرف سے بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے خلاف متنبہ کیا ہے۔
بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر پاک فوج کی بلا اشتعال فائرنگ کا موثر جواب دیا ہے۔
جموں کشمیر کے پہلگام میں گزشتہ ہفتے ہوئے دہشت گردانہ حملے‘جس میں۲۶؍افراد ہلاک ہوگئے تھے ‘ کے بعد ہندوستان اور پاکستان کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان دونوں ممالک کے اہم فوجی عہدیداروں نے ہاٹ لائن پر بات کی ہے اور نئی دہلی نے اسلام آباد کو لائن آف کنٹرول پر’بلا اشتعال خلاف ورزیوں‘کے خلاف متنبہ کیا ہے۔
بھارت اور پاکستان کے ڈائریکٹر جنرلآف ملٹری آپریشنز نے پاکستان کی جانب سے بلا اشتعال جنگ بندی کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کرنے کیلئے کل ہاٹ لائن پر بات چیت کی۔ بھارت نے پاکستان کو لائن آف کنٹرول پر پاکستانی فوج کی جانب سے بلا اشتعال خلاف ورزیوں کے خلاف متنبہ کیا ہے۔
بات چیت کی تفصیلات ایک ایسے دن سامنے آئی ہیں جب پاکستان نے جموں میں بین الاقوامی سرحد پر مسلسل چھ دن تک بلا اشتعال فائرنگ کرنے کے بعد جنگ بندی کی خلاف ورزی کی ہے۔
ایک دفاعی ترجمان نے کہا’’۲۹/۳۰؍اپریل (رات) کے بارے میں پچھلی اپ ڈیٹ کے علاوہ، پاکستانی فوج کی طرف سے بارہمولہ اور کپواڑہ اضلاع میں لائن آف کنٹرول کے پار ان کی چوکیوں کے ساتھ ساتھ پرگوال سیکٹر میں بین الاقوامی سرحد کے پار سے بھی بغیر کسی اشتعال کے چھوٹے ہتھیاروں سے فائرنگ کی اطلاع ملی تھی‘‘۔
بین الاقوامی سرحد پر فائرنگ شاذ و نادر ہی ہوتی ہے اور اسے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد پاکستان کی طرف سے کشیدگی میں اضافے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
ہدف بنا کر کیے گئے حملے میں۲۶؍ افراد کی ہلاکت پر ملک گیر غم و غصے کے بعد بھارت نے پاکستان کے خلاف متعدد سفارتی اقدامات کیے ہیں جن میں ویزے منسوخ کرنا اور سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنا بھی شامل ہے، جس میں یہ طے کیا گیا ہے کہ سندھ طاس نظام کے چھ دریاؤں کا پانی دونوں ممالک کے درمیان کس طرح تقسیم کیا جائے گا۔
اس دوران لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پربدھ کے روز ایک بار پھر گولہ باری کی گونج سنائی دی، جس کی وجہ سے سرحدی علاقوں میں خوف و ہراس کی فضا قائم ہو گئی ہے ۔
جموں وکشمیر کے سرحدی علاقوں میں گزشتہ کئی روز سے گولہ باری کا سلسلہ لگاتار جاری ہے جس کے نتیجے میں ایل او سی کے نزدیک رہائش پذیر لوگوں میں خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا ہے ۔
معلوم ہوا ہے کہ ایل او سی کے نزدیک زیر زمین بنکروں کی صفائی اور کھڑی فصلیں سمیٹنے کا عمل تیزی سے شروع کر دیا گیا ہے ۔ مقامی دیہاتیوں نے بتایا کہ وہ حالات کو بھانپتے ہوئے گلہ ذخیرہ کرنے اور ضروری سامان کی تیاری میں مصروف ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کے وقت بنکروں میں پناہ لی جا سکے ۔
ایک مقامی شہری نے بتایا’’ہمیں یاد نہیں کہ آخری بار کب اتنی شدید فائرنگ ہوئی تھی، لیکن اب ہم ہر وقت چوکس ہیں۔ بچے ، خواتین اور بزرگ سب خوف میں ہیں‘‘۔
شمالی ضلع کپواڑہ اور پونچھ کے کئی علاقوں میں رہائش پذیر شہریوں نے یو این آئی کو بتایا کہ انہوں نے اپنے زیر زمین بنکروں کی مرمت، صفائی اور بنیادی ضروریات کی فراہمی کا کام شروع کر دیا ہے تاکہ کسی بھی ہنگامی صورت حال میں فوری طور پر ان کا استعمال ممکن ہو سکے ۔
پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے اور لائن آف کنٹرول (ایل او سی) کے کئی مقامات پر پاکستان کی جانب سے فائرنگ کے بعد جموں و کشمیر میں سلامتی کے حالات مزید سخت ہو گئے ہیں۔ دفاعی ذرائع کے مطابق لائن آف کنٹرول پر ہائی الرٹ جاری کر دیا گیا ہے اور فوج کسی بھی ممکنہ صورتحال سے نمٹنے کے لیے مکمل طور پر تیار ہے ۔
ذرائع نے بتایا کہ ایل او سی کے تمام حساس سیکٹرز میں اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں جبکہ سرحدی پوسٹوں پر گشت بڑھا دیا گیا ہے ۔ فوجی کیمپوں میں تیاری کی سطح بلند کر دی گئی ہے اور انٹیلی جنس بنیادوں پر نگرانی کا دائرہ مزید وسیع کیا گیا ہے ۔
دفاعی ذرائع نے بتایا’’ہم کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لیے پوری طرح تیار ہیں۔ پہلگام جیسے بزدلانہ حملے ہمیں اور زیادہ چوکنا بنا دیتے ہیں۔ سرحد پر ہماری چوکیوں کو مضبوط کیا جا رہا ہے اور دشمن کی ہر حرکت پر گہری نظر رکھی جا رہی ہے ‘‘۔