کولکتہ//
سابق آرمی چیف جنرل شنکر رائے چودھری (ریٹائرڈ) نے جمعہ کو کہا کہ پہلگام دہشت گردانہ حملہ ’انٹیلی جنس کی ناکامی‘ کی وجہ سے ہوا اور انہوں نے اعلیٰ سطح پر احتساب کا مطالبہ کیا۔
پی ٹی آئی سے بات کرتے ہوئے ملک کے۱۸ ویں آرمی چیف رائے چودھری نے کہا’’مجھے انٹیلی جنس کی ناکامی پر شک ہے۔ کوتاہیوں کیلئے کسی کو جواب دینا چاہئے۔ لاپرواہی کیلئے یقینی طور پر کوئی ذمہ دار ہے اور انہیں نتائج کے لئے جوابدہ ہونا چاہئے‘‘۔
چودھری نے یہ بھی کہا کہ پہلگام حملے کے پیچھے پاکستان اور اس کی خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی (آئی ایس آئی) کا کردار ہے، جہاں دہشت گردوں نے۲۶شہریوں کو ان کے اہل خانہ کے سامنے گولی مار کر ہلاک کر دیا تھا۔
سابق فوجی سربراہ نے کہا’’کہیں نہ کہیں تساہل پسندی تو ہوئی ہے ۔ اتنے سارے درانداز کیسے وہاں سے نکلنے میں کامیاب ہو گئے؟ اس کی تحقیقات کی ضرورت ہے‘‘۔
لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) کے پراکسی گروپ مزاحمتی محاذ (ٹی آر ایف) نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا بھارتی حکومت کی جانب سے پاکستان پر عائد سفارتی پابندیاں مناسب ردعمل ہیں، رائے چودھری نے کہا’’اٹھائے گئے سفارتی اقدامات کافی نہیں ہیں۔ مزاحمتی اقدامات کرنے ہوں گے۔ وہ کیا شکل اختیار کرتے ہیں اس کا انحصار ہم پر ہے۔ روایتی اقدامات کافی نہیں ہوں گے‘‘۔
سابق فوجی سربراہ نے کہا ’’ہمیں اس طرح کا رد عمل دینا ہوگا، یہی وہ واحد طریقہ ہے جس سے میں اسے دیکھتا ہوں۔ ہمیں بین الاقوامی سفارتکاری کو برقرار رکھتے ہوئے جوابی کارروائی کرنی چاہیے۔ کافی ہو گیا‘‘۔
حملہ آوروں کی مدد کرنے کے امکان کے بارے میں انہوں نے کہا’’میں براہ راست یہ مشورہ نہیں دے رہا ہوں، لیکن ہمیں اپنی آنکھیں اور کان کھلے رکھنے چاہئیں۔ پاکستان اور آئی ایس آئی نے ہمیشہ فعال کردار ادا کیا ہے۔ ہماری اپنی خفیہ ایجنسی را ہے اور ہمیں اسے مؤثر طریقے سے استعمال کرنا چاہیے‘‘۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا پاکستان کے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کا کشمیر سے متعلق بیان دہشت گردوں کے لیے محرک کا کام کرتا ہے، رائے چودھری نے کہا’’میرے خیال میں یہی وہ واحد چیز ہے جو پاکستان میں کام کرتی ہے۔ یقینی طور پر، اس نے دہشت گرد تنظیموں کے لئے ایک محرک کے طور پر کام کیا۔ میں یہ کہنا چاہوں گا کہ شہریوں پر حملہ نہیں کیا جانا چاہیے‘‘۔
جنرل منیر نے اپنے حالیہ خطاب میں کشمیر کو پاکستان کی شہ رگ قرار دیا تھا۔