سرینگر//
پہلگام میں حالیہ دہشت گرد حملے کے بعد لائن آف کنٹرول (ایل او سی) پر سیکورٹی فورسز کو ہائی الرٹ کر دیا گیا ہے ۔
سیکورٹی ذرائع کے مطابق، سرحد پار سے دراندازی کے خدشے کے پیشِ نظر فوج، بی ایس ایف اور دیگر نیم فوجی دستوں کی تعیناتی میں اضافہ کیا گیا ہے جبکہ حساس علاقوں میں نگرانی سخت کر دی گئی ہے ۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پونچھ، راجوری، اوڑی، کپواڑہ اور کرناہ کے علاقوں میں حد متارکہ کے قریب تعینات فورسز کو مزید الرٹ کر دیا گیا ہے ۔ جدید نگرانی کے آلات، تھرمل امیجنگ کیمروں اور ڈرونز کے ذریعے سرحدی علاقوں کی مسلسل نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ کسی بھی مشتبہ نقل و حرکت کو فوراً روکا جا سکے ۔
بی ایس ایف اور فوج نے کئی مقامات پر مشترکہ گشت شروع کر دیا ہے ، خاص طور پر ان علاقوں میں جو ماضی میں دراندازی کے لیے استعمال ہوتے رہے ہیں۔
کمانڈنگ افسران خود زمینی صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے کا بروقت سدباب کیا جا سکے ۔
انتظامیہ نے سرحدی علاقوں کی مقامی آبادی سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ کسی بھی مشتبہ سرگرمی کی فوری اطلاع قریبی پولیس یا فوجی چوکی کو دیں۔
واضح رہے کہ پہلگام حملے کے بعد حکومت ہند اور جموں و کشمیر سرکار دونوں نے حملے کی شدید مذمت کی ہے ۔ دفاعی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ حملہ نہ صرف سیاحتی معیشت کو نقصان پہنچانے کی کوشش ہے بلکہ ریاست میں امن کے قیام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی سازش بھی ہے ۔
دریں اثناپنجاب کے فیروز پور میں تعینات بارڈر سیکورٹی فورس کا ایک جوان بدھ کو غلطی سے سرحد پار کر گیا جہاں اسے پاکستانی رینجرس نے حراست میں لے لیا۔
بارڈر سکیورٹی فورس کے مطابق اس فوجی کو واپس لانے کیلئے پاکستانی حکام کے ساتھ فلیگ میٹنگ جاری ہے ۔ دونوں ملکوں کی سرحدوں پر ایسے واقعات پہلے بھی ہو چکے ہیں جب فوجی غلطی سے دوسرے ملک کی سرحد میں داخل ہو گئے تھے ۔
اطلاعات کے مطابق جوان کسانوں کے ساتھ تھا اور غلطی سے پاکستانی سرحد میں داخل ہو گیا۔