’وقت آ گیا ہے کہ دہشت گردوں کی پناہ گاہوں میں جو کچھ بھی بچا ہے اسے تباہ کر دیا جائے‘
مدھوبنی//
وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو ایک سخت پیغام میں کہا کہ ہندوستان پہلگام میں حملے کے ذمہ دار ہر دہشت گرد اور ان کے حامیوں کی شناخت کرے گا، ان کا سراغ لگائے گا اور انہیں ان کے تصور سے بھی بڑی سزا دے گا۔
مودی نے یہاں ایک عوامی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم زمین کے آخری سرے تک ان کا تعاقب کریں گے۔
ان کاکہنا تھا’’آج بہار کی سرزمین سے میں پوری دنیا سے کہتا ہوں کہ ہندوستان ہر دہشت گرد اور ان کے حامیوں کی شناخت کرے گا، ان کا سراغ لگائے گا اور انہیں ان کے تصور سے بھی بڑی سزا دے گا۔دہشت گردی سے ہندوستان کا جذبہ کبھی نہیں ٹوٹے گا‘‘۔
وزیر اعظم نے منگل کے روز پہلگام کے بیسرن میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کے بعد اپنے پہلے عوامی خطاب میں کہا کہ دہشت گردی کو سزا دیے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔
مودی نے کہا’’انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کیلئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ پوری قوم اس عزم پر قائم ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا ’’ہر وہ شخص جو انسانیت پر یقین رکھتا ہے ہمارے ساتھ ہے۔ میں مختلف ممالک کے عوام اور رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو اس وقت ہمارے ساتھ کھڑے رہے‘‘۔
مودی نے زور دے کر کہا کہ حملہ کرنے والے دہشت گردوں اور اس کے منصوبہ سازوں کو’ان کے تصور سے بھی بڑی سزا دی جائے گی‘‘۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت کے ملک کے دشمنوں نے ہندوستان کی روح پر حملہ کرنے کی ہمت کی ہے۔ان کاکہنا تھا’’کرگل سے کنیا کماری تک غم اور غصہ ہے۔ یہ حملہ صرف معصوم سیاحوں پر نہیں تھا۔ ملک کے دشمنوں نے ہندوستان کی روح پر حملہ کرنے کی جرأت کا مظاہرہ کیا ہے‘‘۔
وزیر اعظم نے کہا ’’وقت آ گیا ہے کہ دہشت گردوں کی پناہ گاہ سے جو کچھ بچا ہے اسے تباہ کر دیا جائے۔ ۱۴۰ کروڑ لوگوں کا عزم دہشت گردی کے آقاؤں کی کمر توڑ دے گا‘‘۔انہوں نے پاکستان کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا’’جو ہندوستانی سرزمین پر دہشت گردی کی کارروائیوں کی پشت پناہی کرنے کیلئے جانا جاتا ہے‘‘۔
دنیا بھر میں ایک پیغام بھیجنے کیلئے انگریزی زبان میںوزیر اعظم نے کہا’’میں پوری دنیا سے کہتا ہوں۔ ہندوستان ہر دہشت گرد اور ان کے حامیوں کی شناخت کرے گا، ان کا سراغ لگائے گا اور انہیں سزا دے گا۔ ہم زمین کے آخری سرے تک ان کا تعاقب کریں گے۔ دہشت گردی سے ہندوستان کا جذبہ کبھی نہیں ٹوٹے گا۔ دہشت گردی کو سزا دیے بغیر نہیں چھوڑا جائے گا۔ انصاف کو یقینی بنانے کے لئے ہر ممکن کوشش کی جائے گی۔ پوری قوم اس عزم پر قائم ہے۔ انسانیت پر یقین رکھنے والا ہر شخص ہمارے ساتھ ہے۔ میں مختلف ممالک کے عوام اور ان کے رہنماؤں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جو اس وقت ہمارے ساتھ کھڑے رہے‘‘۔
اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی اور قومی پنچایتی راج ڈے پروگرام کے لئے یہاں جمع ایک بڑی تعداد نے جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے کچھ لمحوں کے لئے خاموشی اختیار کی۔
اپنی تقریر شروع کرنے سے پہلے مودی نے اجتماع سے اپیل کی کہ وہ پہلگام میں اپنی جان گنوانے والے ’ہمارے اہل خانہ‘ کے احترام میں خاموشی اختیار کریں۔
وزیر اعظم نے دہشت گردانہ حملے کے متاثرین کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلئے لوگوں پر زور دیا کہ وہ خاموش بیٹھے رہیں۔
قبل ازیں بہار کے وزیر اعلی نتیش کمار نے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی اور وزیر اعظم سے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف پورا ملک متحد ہے۔
پنچایتی راج کے وزیر راجیو رنجن سنگھ نے کہا کہ پوری قوم کو مودی کی طاقت پر بھروسہ ہے اور انہیں یقین ہے کہ وہ مناسب وقت پر دہشت گردی کے مجرموں کو منہ توڑ جواب دیں گے۔
حملے کے وقت وزیر اعظم سعودی عرب کے دورے پر تھے جسے بعد ازاں انہوں نے مختصر کیا اور منگل کی سہ پہر حملے کے بعد واپس لوٹ گئے۔ کشمیر میں حالیہ دنوں میں ہونے والے بدترین حملے پر اپنے پہلے ردعمل میں وزیر اعظم نے کہا تھا کہ اس کے پیچھے جو لوگ ہیں انہیں بخشا نہیں جائے گا۔
مودی نے گزشتہ رات کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کے اجلاس کی صدارت کی، جس کے دوران مرکز نے سفارتی طور پر پاکستان کے خلاف کریک ڈاؤن کرنے کا فیصلہ کیا۔ نئی دہلی نے کہا ہے کہ وہ سندھ طاس معاہدے کو روک رہا ہے اور اٹاری میں انٹیگریٹڈ چیک پوسٹ کو بند کردیا گیا ہے۔ بھارت نے کہا ہے کہ پاکستانی شہریوں کو سارک ویزا استثنیٰ اسکیم کے تحت بھارت کا سفر کرنے کی اجازت نہیں ہوگی اور انہوں نے پاکستانی ہائی کمیشن پرسن نان گریٹا میں دفاعی مشیروں کا اعلان کیا ہے۔ یکم مئی تک ہائی کمیشنوں کی مجموعی تعداد کو بھی۵۵ سے کم کرکے ۳۰کردیا جائے گا۔
اس سے قبل وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا تھا کہ ہندوستان کی دہشت گردی کے خلاف صفر رواداری کی پالیسی ہے۔ انہوں نے کہا’’ہم نہ صرف اس حرکت کے مجرموں تک پہنچیں گے بلکہ پردے کے پیچھے موجود اداکاروں تک بھی پہنچیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ملزمین کو جلد ہی واضح جواب ملے گا، میں ملک کو یقین دلانا چاہتا ہوں۔‘‘