نئی دہلی/سرینگر//
پہلگام دہشت گردانہ حملے سے جموں کشمیر میں سیاحت کو دھچکا لگے گا کیونکہ ملک کے کئی حصوں میں ٹریول ایجنسیوں نے مرکز کے زیر انتظام علاقے کے طے شدہ سفر کو بڑے پیمانے پر منسوخ کرنے کی اطلاع دی ہے۔
ضلع اننت ناگ کے پہلگام کے قریب بیسرن میں دہشت گردوں کے حملے میں۲۶؍ افراد کی ہلاکت کے ایک دن بعد بدھ کو ہزاروں سیاحوں نے کشمیر چھوڑنا شروع کر دیا۔
جموں و کشمیر کے ٹریول ایجنٹس نے کہا کہ زیادہ تر سیاح خوف کی وجہ سے وادی چھوڑ رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہم جانتے ہیں کہ سیاح کشمیر میں مجموعی طور پر محفوظ رہے ہیں لیکن یہاں اس طرح کا واقعہ پیش آنے کے بعد ان سے یہ توقع نہیں کی جا سکتی کہ وہ وہیں رہیں گے۔
سری نگر سے تعلق رکھنے والے ایک ٹریول آپریٹر اعجاز علی نے کہا کہ منسوخی بڑے پیمانے پر ہوئی ہے، تقریبا ۸۰ فیصد۔انہوں نے کہا کہ اگلے ایک ماہ کے لئے بھی پیکیجز کی منسوخی ہوئی ہے۔
وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے کہا کہ سیاحوں کی نقل مکانی کو دیکھنا دل دہلا دینے والا ہے۔ انہوں نے بدھ کی شام کو کابینہ کا ایک خصوصی اجلاس طلب کیا ہے جس میں سیاحت پر تباہ کن حملے کے اثرات پر تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
قومی راجدھانی دہلی میں ٹریول ایجنسیوں نے بتایا کہ کشمیر کے لئے تقریباً۹۰ فیصد بکنگ منسوخ کردی گئی ہے ، جبکہ کچھ سیاح اپنے منصوبوں کو متبادل مقامات پر منتقل کرنے کیلئے بات چیت کر رہے ہیں۔
دہلی کے ایک ٹریول آپریٹر دیو نے پی ٹی آئی کو بتایا’’ہمارے پاس کنبوں کی طرف سے کچھ بکنگ تھیں۔ بس اور فلائٹ کے ٹکٹوں سے لے کر ہوٹلوں تک ‘ سب کچھ پہلے سے بک ہو چکا تھا۔ لیکن جیسے ہی دہشت گردانہ حملے کی خبر پھیلی، ہمیں منسوخی کیلئے کالیں موصول ہونا شروع ہوگئیں، ‘‘۔
جموں و کشمیر کے سفر کیلئے مشرقی ہندوستان کے ایک اہم مرکز کولکاتا میں سیاحت ی صنعت کے رہنماؤں نے دعوی کیا کہ یہ واقعہ وادی کشمیر میں سالوں کی بحالی اور ترقی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کشمیر میں پہلے بھی دہشت گردانہ حملے ہو چکے ہیں۔ لیکن اس سے پہلے کبھی بھی سیاحوں کی شناخت اور قتل نہیں کیا گیا تھا۔
ٹریول ایجنٹس فیڈریشن آف انڈیا کی مشرقی شاخ کے چیئرمین بلولاکشا داس نے کہا کہ وادی اور ہندوستان کے مختلف حصوں میں کشمیر کے ارد گرد گھومنے والی سیاحت کی پوری صنعت اور اس کے تمام شراکت دار اس واقعے کے بعداثرات کا سامنا کریں گے۔
داس نے پی ٹی آئی کو بتایا کہ ٹور آپریٹرز کو گھبرائے ہوئے گاہکوں کی طرف سے مسلسل کالز موصول ہورہی ہیں جو اپنے منصوبوں کو منسوخ یا مؤخر کرنا چاہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ منگل کی رات سے اب تک کئی بکنگ منسوخ کردی گئی ہیں۔
داس نے نشاندہی کی کہ موسم گرما کی تعطیلات کے دوران پچھلے کچھ سالوں میں زیادہ تر گھریلو مسافروں کے لئے کشمیر سرفہرست منزل رہا ہے ، جس میں۱۰ میں سے سات بکنگ وادی کے لئے ہیں۔
ٹریول ایجنٹس فیڈریشن آف انڈیا کے جموں و کشمیر چیپٹر کے چیئرمین شمیم شاہ نے کہا کہ اس خوفناک واقعے کا سیاحت پر اثر پڑ سکتا ہے۔
شاہ نے کہا’’ہاں، یہ بالکل واضح ہے کہ سیاح اپنے سفر کے منصوبوں کو روک سکتے ہیں‘لیکن یہ کہنا قبل از وقت ہوگا کہ منسوخی کس حد تک ہوگی۔ یہ سچ ہے کہ اس طرح کے واقعات سیاحوں میں خوف پیدا کرتے ہیں، لیکن ہمیں اس طرح کی ہولناک حرکتوں کے مجرموں کو کامیاب نہیں ہونے دینا چاہئے۔
مرکزی وزیر سیاحت گجیندر سنگھ شیخاوت نے کہا کہ ان کی وزارت پہلگام حملے کے تناظر میں جموں و کشمیر میں سیاحت کو پہنچنے والے نقصان کو کم سے کم کرنے کی پوری کوشش کرے گی۔
دہلی میں نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے شیخاوت نے کہا کہ وہ اور ان کا دفتر مرکز کے زیر انتظام علاقے کے چیف سکریٹری اور سیاحت سکریٹری کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں اور صورتحال پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔
یہ پوچھے جانے پر کہ کیا انہوں نے حملے کے پیش نظر جموں و کشمیر حکومت اور محکمہ سیاحت کے حکام سے رابطہ کیا ہے، انہوں نے کہا’’میں سبھی کے ساتھ رابطے میں ہوں، میرا دفتر بھی، میرا سکریٹری جموں و کشمیر میں سیاحت کے سکریٹری، جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری کے ساتھ بھی رابطے میں ہے‘‘۔
ان کا مزید کہنا تھا’’ہم مسلسل رابطے میں ہیں اور اس پر نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اور ہم اس واقعہ کی وجہ سے کشمیر میں سیاحت اور ملک بھر میں سیاحت کو پہنچنے والے نقصان کو کم سے کم کرنے کی پوری کوشش کریں گے‘‘۔
دریں اثنا شہری ہوا بازی کی وزارت نے ایئر لائنز سے کہا ہے کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ سرینگر روٹ پر ہوائی کرایوں میں کوئی اضافہ نہ ہو اور ایئرلائنز شہر کے لئے اضافی پروازیں چلائیں گی۔
ایئر انڈیا اور انڈیگو بدھ کو سری نگر سے قومی راجدھانی اور ممبئی کے لئے کل چار اضافی پروازیں چلائیں گے۔ ایئرلائنز نے ٹکٹوں کی ری شیڈولنگ اور منسوخی کے چارجز بھی معاف کردیے ہیں۔
شہری ہوا بازی کے وزیر کے رام موہن نائیڈو نے تمام ایئر لائن آپریٹرز کے ساتھ ایک ہنگامی میٹنگ کی اور سرینگر روٹ پر قیمتوں میں اضافے کے خلاف ایک سخت ایڈوائزری جاری کی۔
آن لائن ٹریول ایگریگیٹرز نے کہا کہ وہ مسافروں کو مفت تاریخ کی تبدیلی اور منسوخی کی چھوٹ کی پیش کش کرنے کیلئے ایئر لائنز اور ہوٹلوں کے ساتھ کام کر رہے ہیں۔
مہمان نوازی کی صنعت کے کھلاڑیوں کو توقع ہے کہ دہشت گردانہ حملہ ان سیاحوں کے ذہنوں میں خوف کا بیج بوئے گا جو جموں و کشمیر کا دورہ کرنے کے خواہاں تھے۔
کلیئر ٹرپ کی چیف گروتھ اینڈ بزنس آفیسر منجری سنگھل نے کہا’’ابتدائی مشاہدات کے مطابق، پروازوں کی منسوخی میں ۷گنا اضافہ ہوا اور مستقبل کی بکنگ میں تقریبا ً۴۰ فیصد کی کمی واقع ہوئی۔
میک مائی ٹرپ نے کہا کہ اس کی ٹیمیں ایئر لائن اور ہوٹل پارٹنرز کے ساتھ ۲۴گھنٹے کام کر رہی ہیں تاکہ بکنگ / منسوخی پر لچک اور مدد فراہم کی جاسکے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری زمینی ٹیم مسافروں کو مدد فراہم کرنے کے لئے ہر ممکن کوشش کر رہی ہے۔
میک مائی ٹرپ کے ترجمان نے کہا کہ ہم اس مشکل وقت میں اپنے صارفین اور شراکت داروں دونوں کو مسلسل مدد فراہم کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔
فیتھ (فیڈریشن آف ایسوسی ایشنز ان انڈین ٹورازم اینڈ ہاسپٹلٹی) کے جنرل سکریٹری راجیو مہرا نے کہا کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کیلئے سیاحت صرف ذریعہ معاش نہیں ہے بلکہ یہ ان کا فخر، ان کی وراثت اور ان کی امید ہے۔
ان کاکہناتھا’’ اس حملے نے نہ صرف معصوم زندگیوں کو نقصان پہنچایا ہے بلکہ ان ہزاروں خاندانوں کو بھی شدید دھچکا پہنچا ہے جو زندہ رہنے کیلئے سیاحت پر منحصر ہیں۔ ہاؤس بوٹ مالکان اور ہوٹل مالکان سے لے کر مقامی گائیڈز اور کاریگروں تک، گرمجوشی اور استقبال کے اس سلسلے میں ہر فرد متاثر ہوتا ہے۔‘‘ (ایجنسیاں)