سرینگر//
جموںکشمیر کے وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے چہارشنبہ کے روز کہا کہ پہلگام میں کل ہوئے دہشت گردانہ حملے میں ۲۶؍افراد کی موت اور ایک درجن سے زائد کے زخمی ہونے کے بعد وادی سے ’ہمارے مہمانوںکی نقل مکانی دل دہلا دینے والی ہے‘۔
عمر نے ایکس ایکس پر ایک بیان میں کہا ’’پہلگام میں کل کے المناک دہشت گردانہ حملے کے بعد وادی سے ہمارے مہمانوں کی نقل مکانی کو دیکھنا دل دہلا دینے والا ہے ، لیکن اس کے ساتھ ہی ہم پوری طرح سمجھتے ہیں کہ لوگ کیوں چھوڑنا چاہتے ہیں‘‘۔
صورتحال کے پیش نظر ڈائریکٹوریٹ جنرل آف سول ایوی ایشن (ڈی جی سی اے) اور شہری ہوابازی کی وزارت سرینگر سے اضافی پروازوں کا انتظام کرنے پر کام کر رہی ہے تاکہ پھنسے ہوئے سیاحوں کی محفوظ روانگی کو آسان بنایا جاسکے۔
دریں اثناء سرینگر جموں قومی شاہراہ (این ایچ ۴۴) جو حالیہ لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کی وجہ سے بند ہوگئی تھی، کو جزوی طور پر ون وے ٹریفک کیلئے کھول دیا گیا ہے۔ انتظامیہ کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ سرینگر سے باہر جانے والے سفر کیلئے سیاحوں کی گاڑیوں کو ترجیح دیں۔
عمر نے مزید کہا’’میں نے انتظامیہ کو ہدایت دی ہے کہ وہ سرینگر اور جموں کے درمیان ٹریفک کو آسان بنائیں، سیاحوں کی گاڑیوں کو جانے کی اجازت دیں‘‘۔ انہوں نے مزید کہا’’یہ ایک کنٹرول اور منظم طریقے سے کرنا ہوگا کیونکہ سڑک اب بھی جگہ جگہ غیر مستحکم ہے اور ہم تمام پھنسی ہوئی گاڑیوں کو نکالنے کے لئے بھی سخت محنت کر رہے ہیں‘‘۔
حکام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ بحالی کے جاری کام اور شاہراہ کی نازک حالت کی وجہ سے اس مرحلے پر گاڑیوں کی بلا روک ٹوک نقل و حرکت ممکن نہیں ہے۔