نئی دہلی/۲۳اپریل
وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے بدھ کو قومی سلامتی کے مشیر اجیت ڈوبھال، ہندوستانی فضائیہ کے ایئر چیف مارشل اے پی سنگھ، آرمی چیف جنرل اوپیندر دوویدی اور بحریہ کے سربراہ دنیش ترپاٹھی کے ساتھ جموں و کشمیر کے پہلگام میں ہوئے دہشت گردانہ حملے کو لے کر ایک اہم میٹنگ کی صدارت کی۔
خبر رساں ایجنسی اے این آئی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ میٹنگ میں جموں و کشمیر میں سلامتی کی صورتحال سے متعلق تمام امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ توقع ہے کہ آج ہونے والے کابینہ کمیٹی برائے سلامتی کے اجلاس میں اس معاملے پر مزید تفصیل سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر دفاع کو آرمی چیف جنرل اوپیندر دوویدی اور نیوی چیف دنیش ترپاٹھی نے جموں و کشمیر اور اس کے آس پاس کے علاقوں میں دہشت گردانہ حملے کے بعد پہلگام اور آس پاس کے علاقوں میں سلامتی کی صورتحال سے آگاہ کیا۔
مذکورہ ذرائع کے مطابق اعلیٰ افسران متاثرہ علاقوں میں پہنچ گئے ہیں، مقامی سکیورٹی فورسز کو الرٹ کردیا گیا ہے اور حملے کے ذمہ دار دہشت گردوں کی گرفتاری کےلئے سرچ اینڈ ڈیسٹریشن آپریشن کےلئے علاقے میں اضافی دستے تعینات کیے جا رہے ہیں۔
ذرائع نے خبر رساں ایجنسی اے این آئی کو بتایا کہ حملے کی جگہ کے قریب کے علاقوں میں تلاشی اور تباہی کی کارروائیوں کےلئے مزید فوجیوں کو شامل کیا گیا ہے۔
اس سے قبل منگل کے روز وزیر دفاع نے اس حملے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کرتے ہوئے اسے بے گناہ شہریوں پر بزدلانہ اور قابل مذمت حملہ قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ پہلگام (جموں و کشمیر) میں دہشت گردانہ حملے کی خبر سے بہت دکھ ہوا ہے۔ بے گناہ شہریوں پر یہ بزدلانہ حملہ بزدلانہ اور انتہائی قابل مذمت ہے۔ میرے خیالات اور دعائیں معصوم متاثرین اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ ہیں۔
اس مہلک دہشت گردانہ حملے کے مشتبہ افراد کے خاکے بدھ 23 اپریل کو جاری کیے گئے تھے جب وادی میں برسوں کے دوران شہریوں کو نشانہ بنانے والے مہلک ترین دہشت گردانہ حملے کے مجرموں کو پکڑنے کے لیے بڑے پیمانے پر تلاش کی جا رہی ہے۔
عہدیداروں نے پی ٹی آئی نیوز ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا کہ مشتبہ افراد کی شناخت آصف فوجی، سلیمان شاہ اور ابو طلحہ کے طور پر کی گئی ہے اور ان کے کوڈ نام موسیٰ، یونس اور آصف بھی تھے اور وہ پونچھ میں دہشت گردی کے واقعات میں ملوث تھے۔