سرینگر/23اپریل
پہلگام میں پیش آئے دہشت گردانہ حملے کے ایک روز بعد مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے بدھ کو بیسرن ویلی کا دورہ کیا اور جائے واردات کا معائنہ کرتے ہوئے سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا۔
اس موقع پر ان کے ہمراہ وزارت داخلہ، قومی تحقیقاتی ایجنسی (این آئی اے )، خفیہ اداروں اور جموں و کشمیر پولیس کے اعلیٰ افسران موجود تھے ۔
امت شاہ کو موقع پر حملے کی نوعیت، دہشت گردوں کی سرگرمیوں اور اب تک کی گئی کارروائیوں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
ذرائع کے مطابق وزیر داخلہ نے افسران کو واضح ہدایات جاری کیں کہ اس المناک سانحے کے ذمہ داران کو جلد از جلد قانون کے شکنجے میں لایا جائے ۔انہوں نے کہا کہ سیاحوں پر کیا گیا یہ حملہ نہ صرف انسانیت کے خلاف جرم ہے بلکہ ملک کی سلامتی کو چیلنج دینے کی مذموم کوشش ہے جسے کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا۔
امت شاہ نے حکام کو ہدایت دی کہ جنوبی کشمیر بالخصوص پہلگام اور ملحقہ جنگلاتی علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشنز کو تیز کیا جائے اور کسی بھی مشتبہ نقل و حرکت پر فوری کارروائی عمل میں لائی جائے ۔
بریفنگ کے دوران سکیورٹی ایجنسیوں نے وزیر داخلہ کو بتایا کہ حملہ انتہائی منظم اور منصوبہ بند طریقے سے انجام دیا گیا اور ابتدائی شواہد سے ظاہر ہوتا ہے کہ اس میں سرحد پار سے سرگرم شدت پسند تنظیموں کا ہاتھ ہو سکتا ہے ۔
یاد رہے کہ منگل کے روز بیسرن ویلی میں دہشت گردوں نے سیاحوں کے ایک گروہ کو نشانہ بنایا تھا، جس کے نتیجے میں 28 افراد جاں بحق اور کم از کم 10 زخمی ہو گئے تھے ۔