سرینگر/۲۲ اپریل
جموں کشمیر کے وزیر اعلی عمر عبداللہ نے منگل کے روز کہا کہ حکومت 24 گھنٹوں کے اندر سرینگر جموں قومی شاہراہ کو کھولنے کی پوری کوشش کرے گی۔
صحافیوں سے بات کرتے ہوئے عمر نے کہا”ہماری پہلی ترجیح لینڈ سلائیڈنگ میں پھنسی معصوم جانوں کی حفاظت کرنا تھی اور ہم نے انہیں فوری طور پر باہر نکالا“۔
وزیر اعلیٰ نے کہا”اب ہماری ترجیح نیشنل ہائی وے کو دوبارہ جوڑنا ہے کیونکہ جب تک ہم سڑک کو دوبارہ جوڑ تے ہیں اور دوبارہ تعمیر نہیں کرتے، ہمارے لئے رام بن میں مواد بھیجنا ممکن نہیں ہے“۔
عمر نے مزید کہا”حکام نے مجھے یقین دلایا ہے کہ وہ ہائی وے کی طرف سنگل ٹریفک بحال کریں گے“۔
انہوں نے کہا”لگاتار تین دنوں تک انتظامیہ نے رام بن کا دورہ کیا۔ پہلے ہی دن ڈپٹی چیف منسٹر اور متعلقہ ایم ایل اے نے موقع پر ہی رام بن کا دورہ کیا“۔
وزیر اعلیٰ نے کہا”دوسرے دن، میں اس بات کو یقینی بنانے کے لئے موقع پر پہنچا کہ بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ کی وجہ سے کوئی جانی نقصان نہ ہو“۔
عمرعبداللہ نے مزید کہا کہ میرا ماننا ہے کہ کوئی بھی کام جو تیز رفتاری سے کیا جاسکتا ہے وہ زیادہ فائدہ مند ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا”فی الحال، ہم متاثرین کو عارضی راحت فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ انہیں جلد از جلد ریڈ کراس کے ذریعے معاوضہ مل جائے“۔
معاوضے کے بارے میں عمرعبداللہ نے کہا”ہم متاثرین کی املاک کو پہنچنے والے نقصان کا جائزہ لیں گے اور پھر ہم این ڈی آر ایف اور ایس ڈی آر ایف کے اصولوں کے ذریعے انہیں معاوضہ فراہم کریں گے“۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم حکومت ہند سے درخواست کریں گے کہ وہ اس علاقے کو ڈیزاسٹر زون قرار دے اور مجھے یقین ہے کہ وہ یقینی طور پر متاثرین کی مدد کریں گے۔