جموں//
وزیر اعظم نریندر مودی۱۹؍اپریل کو کٹرا میں ایک میگا عوامی ریلی سے خطاب کریں گے ۔
یہ جلسہ شری ماتا ویشنو دیوی شرائن بورڈ اسٹیڈیم میں منعقد ہوگا جس کے لیے پہلے ہی سخت حفاظتی انتظامات کیے جا چکے ہیں۔
دورے کے دوران، وزیر اعظم کٹرا سے سری نگر کے لیے پہلی وندے بھارت ایکسپریس کو ہری جھنڈی دکھائیں گے ۔ اسی روز وہ ریاسی میں دنیا کے سب سے اونچے کیبل اسٹیڈ ریلوے پل کا افتتاح بھی کریں گے ، جو خطے میں ریل رابطے کو فروغ دینے کے حوالے سے ایک تاریخی انفراسٹرکچر منصوبہ ہے ۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے جموں کشمیر بھر میں اپنے کارکنان کو متحرک کر دیا ہے تاکہ وزیر اعظم کے دورے کو بھرپور عوامی شرکت کے ساتھ کامیاب بنایا جا سکے ۔
وزیر اعظم کی آمد کے پیش نظر، ریلوے حکام نے اپنے تمام ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں اور انہیں بلا تعطل ڈیوٹی انجام دینے کی ہدایت دی گئی ہے تاکہ آپریشنز اور لاجسٹکس میں کسی قسم کی رکاوٹ نہ آئے ۔
ذرائع کے مطابق، وزیر اعظم کی جموں آمد کے تناظر میں صوبے بھر میں سکیورٹی کے غیر معمولی اقدامات کیے گئے ہیں۔
ریاسی ضلع کو مکمل طور پر فوجی چھاؤنی میں تبدیل کر دیا گیا ہے اور وہاں اضافی فورسز تعینات کر دی گئی ہیں۔
اطلاعات کے مطابق، ریاسی کے داخلی و خارجی راستوں کو سیل کر دیا گیا ہے اور کسی بھی گاڑی کو مکمل تلاشی کے بغیر داخلے یا اخراج کی اجازت نہیں دی جا رہی۔
واضح رہے کہ جموں و کشمیر میں دو وندے بھارت ٹرینیں چلائی جائیں گی ایک کٹرا سے سرینگر اور دوسری سرینگر سے جموںجو بالآخر ملک کے دیگر حصوں سے جڑیں گی۔ دونوں ٹرینوں کا سنگلدان میں ایک طے شدہ اسٹاپ ہوگا، جہاں ریلوے عملے کی تبدیلی کی جائے گی ۔
اس دوران وزیراعظم نریندر مودی کے مجوزہ دورہ جموں و کشمیر سے قبل، پولیس سربراہ نالین پربھات نے ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران سیکورٹی انتظامات کا جائزہ لیا۔
ڈائریکٹر جنرل پولیس (ڈی جی پی) نے دورے کے لیے کیے گئے سیکورٹی اقدامات کا جامع جائزہ لیتے ہوئے افسران کو ہدایت دی کہ فول پروف حفاظتی انتظامات کو یقینی بنایا جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے موثر انداز میں نمٹا جا سکے ۔
دریں اثنا، وزیر اعظم کی ذاتی سیکورٹی کے ذمہ دار اسپیشل پروٹیکشن گروپ (ایس پی جی) نے کٹرا میں اس مقام کا کنٹرول سنبھال لیا ہے جہاں وزیراعظم مودی ۱۹ اپریل کو کشمیر کے لیے پہلی ٹرین کو ہری جھنڈی دکھائیں گے ۔
وزیراعظم اس موقع پر کٹرا اور کشمیر کے درمیان افتتاحی ٹرین سروس کا آغاز کریں گے ، اور ساتھ ہی دریائے چناب پر تعمیر کیے گئے دنیا کے سب سے اونچے ریلوے پل کا بھی افتتاح کریں گے ۔
یاد رہے کہ وزیراعظم نریندر مودی پہلے ہی چناب پل کو انجینئرنگ کی ایک ’بے مثال‘مثال قرار دے چکے ہیں۔ کشمیر اور جموں کے درمیان تجارتی ٹرین آپریشن کے آغاز سے وادی کشمیر اور ملک کے دیگر حصوں کے درمیان مکمل ریل رابطے کا نیا باب کھلے گا۔
دریائے چناب پر تعمیر ہونے والا یہ ریلوے پل دنیا کے بلند ترین ریلوے پلوں میں شامل ہے ، جو ایفل ٹاور سے ۳۵میٹر بلند ہے ۔
حکام کے مطابق، اس پل کی تعمیر میں تقریباً۲۹ہزارٹن اسٹیل استعمال کیا گیا ہے ۔ خطے میں زلزلے کے خطرے کو مدنظر رکھتے ہوئے پل کو اس انداز میں ڈیزائن کیا گیا ہے کہ یہ ریخترپیماں پر۸شدت تک کے زلزلے کو برداشت کر سکے ۔