سرینگر/۸اپریل
مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ نے منگل کے روز جموں و کشمیر سے دہشت گردی کو مکمل طور پر ختم کرنے اور سرحد پار سے دراندازی کو یقینی بنانے پر زور دیا۔
وہ منگل کے روز مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کا جائزہ لینے کے بعد سلامتی کی صورتحال پر اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔
لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا، مرکزی داخلہ سکریٹری گووند موہن، انٹیلی جنس بیورو کے ڈائریکٹر تپن ڈیکا، آرمی چیف جنرل اوپیندر دویدی، جی او سی ناردرن کمانڈ لیفٹیننٹ جنرل سچندر کمار، ڈپٹی چیف آف آرمی اسٹاف، جی او سی 15 کور، جی او سی 16 کور، جی او سی 9 کور، جموں و کشمیر کے چیف سکریٹری، جموں و کشمیر کے ڈی جی پی، بی ایس ایف اور سی آر پی ایف سمیت نیم فوجی دستوں کے سربراہ، اجلاس میں دیگر افراد نے بھی شرکت کی۔
عہدیداروں نے بتایا کہ وزیر داخلہ آج یونیفائیڈ ہیڈکوارٹر میٹنگ میں جموں و کشمیر میں سیکورٹی کی صورتحال ، امن و امان کی صورتحال اور سیکورٹی سے متعلق دیگر پہلوو¿ں کا جائزہ لے رہے ہیں۔
ذرائع نے بتایا کہ مرکزی وزیر داخلہ نے متحدہ ہیڈکوارٹر کو ہدایت دی کہ وہ سرحد پار سے دراندازی کو صفر کرنے اور دور دراز علاقوں میں دہشت گردوں کےلئے زیرو ٹالرنس کو یقینی بنانے کےلئے مکمل ہم آہنگی کے ساتھ کام کرے۔
ذرائع نے بتایا کہ فورسز کی آپریشنل کارکردگی پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے شاہ نے جموں کشمیر سے دہشت گردی کے خاتمے پر زور دیا اور جموں ڈویڑن میں ایسا کرنے کا خصوصی ذکر کیا۔
وزیر داخلہ نے آنے والے موسم گرما کے مہینوں کے لئے تیاریوں کا بھی جائزہ لیا جب امرناتھ یاترا ہوتی ہے اور مرکز کے زیر انتظام علاقوں میں سیاحت اپنے عروج پر پہنچ جاتی ہے۔
وزیر داخلہ امت شاہ اتوار کو تین روزہ دورے پر جموں و کشمیر پہنچ گئے۔
قبل ازیں وزیر داخلہ نے یہاں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس میں مرکز کے زیر انتظام علاقے میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کی پیشرفت کا جائزہ لیا جس میں ایل جی منوج سنہا، چیف منسٹر عمر عبداللہ، چیف سکریٹری اتل ڈولو، ایڈیشنل چیف سکریٹریاور مختلف محکموں کے انتظامی سکریٹریوں نے شرکت کی۔
میٹنگ سے قبل امیت شاہ نے چیف منسٹر سے ون آن ون ملاقات کی۔امکان ہے کہ وزیر داخلہ دہلی روانگی سے قبل کچھ وفود سے بھی ملاقات کریں گے۔
شاہ نے ایکس ایکس پر پوسٹ کیا کہ تین اور تنظیموں نے علیحدگی پسند حریت کانفرنس کو چھوڑ دیا ہے اور ہندوستان کے آئین کے ساتھ اپنی وفاداری کا اعلان کیا ہے۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ یہ نئے کشمیر کے بارے میں وزیر اعظم کے وڑن کی بڑھتی ہوئی توثیق ہے، جہاں تشدد اور نفرت کی کوئی جگہ نہیں ہوگی۔
سوموار کو یہاں پہنچنے کے بعد امیت شاہ جموں و کشمیر پولیس کے شہید ڈپٹی ایس پی‘ ہمایوں بٹ کے اہل خانہ سے ملنے سرینگر بین الاقوامی ہوائی اڈے کے قریب ہمہاما علاقے گئے۔ وزیر داخلہ نے اہل خانہ کے تئیں تعزیت کا اظہار کیا۔ وہ ہمایوں کے والد ریٹائرڈ آئی جی غلام حسن بٹ کے ساتھ تقریباً۰۲ منٹ تک رہے۔ انہوں نے شہید پولیس افسر کی اہلیہ فاطمہ سے بھی تعزیت کی اور افسر کے ۰۲ ماہ کے بچے کو آشیر واد دی۔
ایل جی منوج سنہا اور سی ایم عمر عبداللہ شہید کے اہل خانہ سے ملاقات کے دوران وزیر داخلہ کے ہمراہ تھے۔ ہمایوں۳۱ ستمبر ۳۰۰۲ کو ضلع اننت ناگ کی تحصیل کوکرناگ کے جنگلات میں دہشت گردوں کے ایک گروپ سے لڑتے ہوئے مارے گئے تھے۔ اپنی پیشہ ورانہ مہارت اور بہادری کےلئے مشہور ، افسر کو بعد از مرگ کیرتی چکر سے نوازا گیا۔
جموں کے اپنے دورے کے دوران امت شاہ نے کٹھوعہ ضلع میں دہشت گردوں سے لڑتے ہوئے شہید ہونے والے چار پولیس اہلکاروں کے اہل خانہ سے ملاقات کی۔ انہوں نے شہدا کے لواحقین کو ہمدردانہ تقرر کے احکامات دیئے۔
وزیر داخلہ شاہ نے جموں میں اپنی بات چیت کے دوران کہا کہ جموں و کشمیر میں دہشت گردی میں کمی آئی ہے لیکن ابھی تک مکمل طور پر ختم نہیں ہوئی ہے اور انہوں نے یقین دلایا کہ صورتحال کو جلد ہی مکمل طور پر معمول پر لایا جائے گا۔
شاہ نے جموں و کشمیر اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سنیل شرما کی رہائش گاہ پر بی جے پی اور آر ایس ایس کے ارکان کے ساتھ بند کمرے میں میٹنگ کی۔
پیر کے روز کٹھوعہ میں بی ایس ایف کی سرحدی چوکی کے دورے کے دوران وزیر داخلہ نے بی ایس ایف کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کی سب سے بڑی سرحدی محافظ فورس ہے۔ انہوں نے تعینات بی ایس ایف جوانوں سے کہا کہ ملک اپنی ڈیوٹی اور ملک کی سرحدوں کی حفاظت کےلئے ان کے عزم کی وجہ سے ملک فورس کا بہت احترام کرتا ہے۔
وزیر داخلہ کاکہنا تھا”آپ سال بھر، دن کے ۴۲ گھنٹے اور موسلا دھار بارش، شدید سردی یا ۵۴ ڈگری گرمی میں فرائض انجام دیتے ہیں۔ بی ایس ایف کا شاندار ماضی رہا ہے اور آپ اس وقار کے حقدار ہیں جو اس فورس نے ہم وطنوں کے درمیان حاصل کیا ہے۔“